نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

فروری, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فیس بک کا قیمتاً بلیو ٹک 'تصدیق شدہ' سروس کا اعلان

فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے 19 فروری اتوار کے روز اعلان کیا کہ صارفین کی جانب سے ادائیگیوں کی بنیاد پر 'سبسکرپشن' سروس کا ایک نیا تجربہ شروع کیا جا رہا ہے۔ 'میٹا ویری فائیڈ' سروس اس ہفتے پہلے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں دستیاب کرائی جائے گی، جو صارفین کی شناخت کی تصدیق کرنے کے ساتھ ہی انہیں ان کی حیثیت کو ظاہر کرنے کے لیے نیلے رنگ کا بیج بھی فراہم کرے گی۔ کمپنی کے سی ای او مارک ذکربرگ نے کہا کہ سبسکرپشن میں نقالی سے بچنے کے لیے اضافی تحفظ اور ترجیحی کسٹمر سپورٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے لیے صارفین کو ویب سائٹ کے لیے ماہانہ تقریباً بارہ امریکی ڈالر کی فیس ادا کرنی ہو گی اور ایپل کے آئی او ایس یا اینڈرائیڈ سسٹم پر ماہانہ تقریباً پندرہ امریکی ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔ اس کا اعلان کرتے ہوئے مارک ذکر برگ نے کہا، ''اس ہفتے سے ہم ایک 'میٹا ویری فائیڈ' سبسکرپشن سروس شروع کر رہے ہیں، جو سرکاری شناخت کے ساتھ آپ کے اکاؤنٹ کی تصدیق کرے گا، نیلے رنگ کا بیج فراہم کرے گا نیز آپ کو نقل کرنے والوں سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ہی کسٹمر سپورٹ تک براہ راست...

انٹرنیٹ پر فون نمبر تلاش کرتے وقت رہیں ہوشیار، ٹھگوں نے بچھا رکھا ہے جال!

لکھنؤ: سرچ انجن پر فون نمبر تلاش کرنا آسان لگ سکتا ہے لیکن بہت سے لوگوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ ٹھگوں کا جال ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، حالیہ دو واقعات اس بات کو ثابت کرتے ہیں۔ پہلے معاملہ میں ایک شخص سے اس وقت 71000 روپے کی ٹھگی کر لی گئی جب اس نے اسپتال کا نمبر معلوم کرنے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کیا۔ اس کی بیوی بیمار تھی اور اس نے مشورہ کے لیے اس نمبر پر کال کی۔ متاثرہ بھگوان دین کو لکھنؤ کے ندرا نگر علاقہ میں ایک ڈاکٹر سے مشاورت کے لیے ایک مریض کو رجسٹر کرنے کے لیے ’فون پے‘ کے ذریعے 10 روپے جمع کرنے کو کہا گیا تھا۔ جب متاثرہ نے بتایا کہ وہ ایپ کے ذریعے ادائیگی نہیں کر سکتا تو ٹھگ نے اس سے اپنا بینک اکاؤنٹ نمبر شیئر کرنے کو کہا، جو اس نے کر دیا۔ اسے ’کوئیک سپورٹ ایپ‘ ڈاؤن لوڈ کرنے اور ایپ کے ذریعے 10 روپے ادا کرنے کو کہا گیا۔ تھوڑی دیر بعد متاثرہ کے رجسٹرڈ موبائل نمبر پر ایک او ٹی پی آیا اور ٹھگ نے اسے شیئر کرنے کو کہا۔ متاثرہ نے بتایا ’’مجھے ایک رجسٹریشن نمبر دیا گیا اور اگلے دن صبح 10 بجے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے لیے اسپتال جانے کو کہا گیا۔ تاہم جب میں وہاں پہنچا تو مجھے ب...

سمندر میں غرق جائیں گے ممبئی اور نیویارک جیسے بڑے شہر! اقوامی متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ: موسمیاتی تبدیلی میں شدت نے دنیا کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے اور اس حوالہ سے جو رپورٹیں سامنے آ رہی ہیں وہ ایک بڑے بحران کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اگر سطح سمندر میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو ممبئی اور نیویارک سمیت دنیا کے کئی بڑے شہر سمندر میں غرق آ جائیں گے۔ دنیا بھر میں محسوس کی جا رہی موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یہ انتباہ دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ممبئی اور نیویارک جیسے بڑے شہروں کو سطح سمندر میں اضافے سے سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ سطح سمندر میں اضافہ اپنے آپ میں ایک بڑا خطرہ ہے اور سمندر کی بڑھتی ہوئی سطح مستقبل کو غرق کر رہی ہے۔ انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ’’ہر براعظم کے بڑے شہر مثلاً قاہرہ، لاگوس، ماپوٹو، ڈھاکہ، جکارتہ، ممبئی، شنگھائی، بنکاک، لندن، لاس اینجلس، نیویارک، بیونس آئرس، سینٹیاگو اور کوپن ہیگن کو کو سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہ...

ہم کون ہیں! کیا آرین ہندوستان سے سارے ایشیا میں پھیلے، ڈی این اے کی زبانی... وصی حیدر

(37ویں قسط) کچھ عرصہ پہلے تک اس سمجھ کی گنجائش تھی کے شاید آرین ہندوستان سے اپنی انڈو یوروپین زبان کو لے کر پورے ایشیا اور یورپ تک پھیلے لیکن اب جینیٹکس اور خاص کر پرانے انسانی ڈھانچوں کی تحقیقات نے اس بحث کو پورے طور سے ختم کر دیا۔ ہم کہاں سے آئے: آریں کون ہیں اور کہاں سے آئے... وصی حیدر موجودہ ہندوستان کے تقریباً تین چوتھائی لوگ انڈو یوروپین زبانیں بولتے ہیں۔ مختصراً یہ زبانیں ہندی، گجراتی، بنگالی، پنجابی اور مراٹھی ہیں۔ پوری دنیا کے تقریباً 40 فیصدی لوگ انگریزی، فرانسیسی، اسپنش،پرتگالی، جرمن، روسی اور ایرانی بولتے ہیں جو انڈو یوروپین زبانیں ہیں۔ ہندوستان ان زبانوں کی مشرقی حد ہے، یعنی ہمارے مشرق میں کوئی بھی انڈو یوروپین زبان استعمال نہیں کرتا۔ یہ سوال اہم ہے کے ہندوستان میں اتنے بڑے پیمانہ پر انڈو یوروپین زبانوں کا استمال کیوں اور کیسے ہوا؟ اس سوال کے دو ہی جواب ممکن ہیں، پہلا تو یہ زبانیں ہندوستان سے صرف ہمارے شمال مغرب میں پھیلیں یا دوسرا جواب یہ کہ یہ زبانیں ہندوستان میں باہر سے آئیں۔ اس مضمون میں ہم صرف اس پر غور کریں گے کہ اگر یہ ہندوستان سے سارے شمالی مغربی ایشیا اور یورو...

ٹک ٹاک: عالمی حکام کی توجہ کا مرکز کیوں؟

جہاں ایک طرف نوجوانوں میں یہ ویڈیو اسٹریمنگ ایپ مقبول تر ہوتی جا رہی ہے وہیں دوسری جانب عالمی سطح پر قانون ساز اس بحث میں مصروف ہیں کہ اگر وہ ٹک ٹاک کو غیر قانونی قرار نہیں دے سکتے تو اسے سخت حدود کا پابند کس طرح بنایاجائے۔ گو یورپی یونین کی جانب سے نئی قانون سازی کی جارہی ہے جس کے تحت ٹک ٹاک کو نقصان دہ مواد پر سختی سے نظر رکھنے پر مجبور کیا جاسکے گا تاہم امریکا سے جاپان تک دنیا کے کئی ممالک اس غور و فکر میں ہیں کہ اس ایپ کو مزید ریگولیٹ کریں یا بھارت کی طرح ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کردیں۔ ضابطہ کاروں کو خدشہ ہے کہ چینی حکومت اس ایپ کو اپنے مفادات کے فروغ کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ بیجنگ حکومت صارفین کے ڈیٹا تک خفیہ رسائی حاصل کرتے ہوئے گمراہ کن معلومات پھیلا سکتی ہے۔ ڈیجیٹل رائٹس کے لیے کام کرنے والی برسلز کی غیر منافع بخش تنظیم، ایکسس ناؤ (Access Now) سے منسلک ماہر ایسٹیل ماس، کا ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا، ''چینی حکومت کی جانب سے ممکنہ نگرانی کے جائز خدشات موجود ہیں۔ ایسے میں ٹک ٹاک پر خصوصی طور پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ دنیا ...