نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مصنوعی خوبصورتی کے لیے مصنوعی ذہانت: کتنی نقصان دہ؟

چہرے پر دانے، کیلیں، داغ، دھبے، سوراخ اور جلد کی کثافت وغیرہ، ہر انسان ان چیزوں سے آشنا ہے تاہم اب سوشل میڈیا نیٹ ورکس میں ان چیزوں کو جس طرح بڑھا چڑھا کر اور شدت سے پیش کیا جا رہا ہے اُس سے ان بے ضابطگیوں کو انسانوں کے لیے قابل فکر بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب سوشل نیٹ ورک پر آپ کو اکثر بہت ہی خوبصورت بالوں، بے عیب جلد اور چمکتے سفید دانتوں کے ساتھ مسکراتے لوگ دکھائی دیتے ہیں۔ اس مصنوعی خوبصورتی کے پیچھے مصنوعی ذہانت کارفرما ہے ۔ یعنی مصنوعی ذہانت مصنوعی خوبصورتی بھی پیدا کرتی ہے۔ چہرے کو خوبصورت بنا کر پیش کرنے کے لیے فلٹر پروگرامز کا استعمال عروج پر ہے اور حالیہ برسوں میں خود فلٹرز زیادہ سے زیادہ نفیس ہو گئے ہیں۔ چہرے کے کسی بھی نقص کو چھپانے سے لے کر چکنی جلد، چہرے کے دانوں کو غائب کرنے اور گھنی بھنووں تک فلٹر کا استعمال پورے چہرے کو بدل دیتا ہے اور ان سب چیزوں کو ممکن بناتا ہے۔ فیس ٹیون ایپ اسرائیلی کمپنی لائٹ ٹرکس کی فیس ٹیون ایپ کو 200 ملین سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔ تائیوان کے YouCam میک اپ اور سنگاپور کے BeautyPlus میں سے ہر ایک کے 100 ملین سے زیادہ ڈاؤن لوڈ...

امریکی سپریم کورٹ نے گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر کو اعانت ’داعش‘ کے الزام سے کیا بری

واشنگٹن: امریکہ کی سپریم کورٹ نے ایک فیصلہ جاری کرتے ہوئے گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر کو داعش کی معاونت کے الزام سے بری کر دیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کی تینوں بڑی کمپنیوں پر داعش کی معاونت کے الزام پر مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ تین بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے ایک بڑی فتح ہے۔ سپریم کورٹ نے اس قانون کے بارے میں وسیع تر بحث میں داخل ہوئے بغیر اپنا فیصلہ سنایا جس نے ٹیکنالوجی گروپوں کو ایک چوتھائی صدی تک ان کے آن لائن شائع کیے جانے والے مواد پر قانونی چارہ جوئی سے محفوظ رکھا ہے۔ امریکی سپریم کورٹ نے دو الگ الگ مقدمات میں فیصلہ سنایا۔ پہلے مقدمے میں نومبر 2015 میں پیرس میں ہونے والے حملوں میں ہلاک ہونے والی ایک نوجوان امریکی خاتون کے والدین نے یو ٹیوب کی پیرنٹ کمپنی گوگل کے خلاف شکایت درج کرائی تھی جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ وہ [یو ٹیوب] کچھ صارفین کو ویڈیوز تجویز کر کے داعش کے پھیلاؤ میں معاونت کر رہا ہے۔ دوسرے مقدمہ میں یکم جنوری 2017 کو استنبول کے ایک نائٹ کلب پر حملے کے شکار افراد کے لواحقین نے کہا تھا کہ فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل کو اس حملے میں "شام...

اسرائیل نے گائے کے بغیر لیباریٹری میں تیار دودھ کی فروخت کو منظوری دی

تل ابیب: اسرائیلی حکومت نے درست خمیر سے تیار کردہ دودھ اور ڈیری مصنوعات کے لیے اپنا پہلا مارکیٹنگ اور فروخت کا لائسنس جاری کیا ہے۔ اسرائیل انوویشن اتھارٹی (آئی آئی اے) نے جمعرات کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ مقامی فوڈ اسٹارٹ اپ ریملک کو ان روزمرہ کھانے کی اشیاء کی مارکیٹنگ کا لائسنس مل گیا ہے جن کے پروٹین اصلی دودھ کے پروٹین کی طرح ہیں۔ پنیر، دہی اور آئس کریم سمیت ڈیری مصنوعات بنانے کے لیے پروٹین کو وٹامنز، معدنیات اور غیر جانوروں کی چربی کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ ریملک کے مطابق، اس پیداواری عمل سے وہ کولیسٹرول اور لیکٹوز جیسے ناپسندیدہ اجزاء سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں اورمویشی پروری میں استعمال ہونے والے گروتھ ہارمونز اور اینٹی بائیوٹک سے پاک ہیں۔ کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس عمل کے لیے روایتی ڈیری کے مقابلے زمین کے وسائل کا ایک حصہ درکار ہوتا ہے، جبکہ پیداوار میں کارکردگی میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوتا ہے۔ آئی آئی اے نے کہا، "یہ فوڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں، اسرائیل اور دنیا دونوں میں ایک تاریخی دن ہے۔ حکومت کی طرف سے منظوری پوری اسرائیلی فوڈ ٹیکنالوجی مارکیٹ کے لیے بھی پہلا ...

اے آئی کی مدد سے تخلیق کردہ تصاویر، اصل اور نقل کا فرق کسیے ہو؟

ایسی تصاویر بنانا اب سے پہلے کبھی آسان نہیں رہا جتنا اب ہے کہ حیران کن حد تک حقیقت سے قریب تر ہوں مگر جعلی ہوں۔ کوئی بھی فرد جس کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہو اور جو آرٹیفیشل انٹلیجنس کا استعمال جانتا ہو وہ ایسی تصاویر چند سیکنڈز میں تخلیق کر سکتا ہے اور یہ تصاویر سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہو سکتی ہیں۔ گزشتہ چند دنوں میں ایسی کئی تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ جیسے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی گرفتاری یا جنرل موٹرز کی سی ای او میری بارا اور ایلون مسک کو ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ کئی مثالوں میں سے فقط دو ہیں۔ انٹرنیٹ پر ایسی کئی مثالیں موجود ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ اے آئی سے تخلیق کردہ یہ دونوں تصاویر ایسے واقعات کو ظاہر کرتی ہیں جو کبھی رونما ہی نہیں ہوئے۔ یہاں تک کہ فوٹوگرافروں نے بھی ایسے پورٹریٹ شائع کیے ہیں جو مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی ہیں۔ اگرچہ ان میں سے کچھ تصاویر مضحکہ خیز ہو سکتی ہیں تاہم ڈی ڈبلیو نے جن ماہرین سے بات کی، ان کے مطابق یہ غلط معلومات اور پروپیگنڈے کے لحاظ سے حقیقی خطرات کا باعث بن سکتی ہیں۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن یا سابق امریکی صدر ڈونلڈ ...

Introduction - Learn to Speak Fluent Urdu

Situational conversation listening practice vol 2

Poetics of Iqbal | Lahore Literary Festival | LLF 2023 | شعریات اقبال

Urdu stories | Alibaba and 40 thieves

Urdu stories | Aaj bachay tu kal khae

ٹوئٹر پر ’بلو چیک‘ اکاؤنٹس کے لیے فوائد کا منصوبہ

ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کا کہنا ہے کہ پندرہ اپریل سے ٹوئٹر پر 'فور یو‘ تجاویز اور ٹوئٹر پولز میں ووٹ ڈالنے کا حق صرف ادائیگی کرنے والے نیلے چیک کے حامل اکاؤنٹس کو ملا کرے گا۔ مسک کے اس نئے اقدام کا مقصد ان کے 'بوٹس‘ کے خلاف جاری اقدامات کا حصہ ہے۔ تاہم ان نئی تبدیلیوں کا بہ راہ راست اثر ٹوئٹر کو ویریفیکشن فی نہ دینے والے اکاؤنٹس پر ہو گا۔ انہوں نے پیر کو ایک ٹوئٹ میں لکھا، ''اپریل کی پندرہ تاریخ سے فور یو تجاویز صرف ویریفائیڈ اکاؤنٹس کے لیے مخصوص ہو گی۔‘‘ فور یو کا کالم ٹوئٹر میں ہوم پیج پر دکھائی دیتا ہے اور ٹوئٹر کے الیگوردمز دیگر اکاؤنٹس اور فیڈ ٹوئٹس اس پر ظاہر کرتے ہیں،تاہم پندرہ اپریل سے فقط بلو چیک والے اکاؤنٹس ہی یہ دیکھ پائیں گے۔ ایلون مسلک کا کہنا ہے کہ بلوچیک فقط 'بوٹس کی بھیڑ‘ کے خاتمے کے لیے ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ سپیم اور جعلی اکاؤنٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فیک نیوز اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کے بڑے ذمہ دار قرار دیے جاتے ہیں۔ مسک کے مطابق ویریفیکشن کا عمل بوٹس کے بھیڑ کے خاتمے کا واحد حقیقی حل ہے۔ مسک نے کہا کہ ٹوئئر پولز میں بھی حصہ لینے یعنی ووٹ د...

یورپ اور جنوبی ایشیا میں آرینس کے آنے میں یکسانیت اور فرق... وصی حیدر

(42ویں قسط) یورپ اور جنوبی ایشیا میں آرینس کے آنے کی ہسٹری میں کافی دلچسپ یکسانیت ہے لیکن تفصیلات میں کچھ فرق بھی ہے۔ مغربی ایشیا کے اناتولین (موجودہ ترکیہ کا ایشائی حصّہ) سے لوگ مغربی یورپ کھیتی کا ہنر تقریباً 7000 سال قبل مسیح سے 5000 سال قبل مسیح کے دوران لائے۔ جنوبی ایشیا میں اسی دوران ایران کے زگروز پہاڑیوں کے پاس رہنے والے لوگ مغربی ہندوستان میں مہرگڑھ میں وہاں پہلے سے بسے لوگوں کے ساتھ ایک نئی تہذیب کی بنیاد ڈالی جو وقت گزرنے کے بعد عظیم ہڑپا کی شکل میں ابھری اور ایک نیا جنیٹکس گروپ ANI بنا۔ ہڑپا تہذیب کے بکھرنے کے بعد جب یہاں کے کچھ لوگ جنوبی ہندوستان پہنچے تو انہوں نے وہاں پہلے سے بسے ہوموسیپینس میں گھل مل کر جینیٹکس کے دوسری شاخ ASI بنائی۔ لیکن شاید بلوچستان کے مہرگڑھ  اور اتر پردیش کے لہورڈیوا میں بھی کھیی باڑی کی شروعات ہو چکی تھی۔ زگروز سے آنے والوں نے کھیتی اور مختلف جانوروں کو پالتو بنانے کے ہنر کو نکھارا۔ مغربی یورپ میں باہر سے آنے والوں نے وہاں بسے شکاری لوگوں کے ساتھ مل کر کئی neolithic تہذیبوں کو جنم دیا۔ آرینس کے یوروپ اور ایشیا کے سفر… وصی حیدر یورپ اور ایشی...