نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

دسمبر, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ناسا کے انسائٹ لینڈر نے مریخ پر مشن مکمل کیا

لاس اینجلس: امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے انسائٹ لینڈر نے چار سال سے زیادہ عرصے کے بعد مریخ پر یونک سائنس جمع کرنے کے بعد اپنا مشن مکمل کر لیا ہے۔ ناسا نے یہ جانکاری دی ہے۔ ناسا نے کہا کہ جنوبی کیلیفورنیا میں ایجنسی کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے مشن کنٹرولرز مسلسل دو کوششوں کے بعد لینڈر سے رابطہ کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ خلائی جہاز کی شمسی توانائی سے چلنے والی بیٹریاں تباہ ہو چکی ہیں۔ ایجنسی نے کہا کہ ناسا نے فیصلہ کیا تھا کہ اگر لینڈر سے دو کوششوں کے بعد رابطہ قائم نہ ہوسکا تو مشن کو مکمل قرار دے دیا جائے گا۔ ناسا نے بدھ کو کہا کہ انسائٹ نے آخری بار 15 دسمبر کو کرہ ارض سے رابطہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ انسائٹ کو ناسا نے مئی 2018 میں مریخ کے گہرے اندرونی حصے کا مطالعہ کرنے کے لیے لانچ کیا تھا۔اس نے نومبر 2018 کے آخر میں مریخ پر محفوظ لینڈنگ کی تھی۔ناسا کے مطابق انسائٹ نے گزشتہ چار سال میں تقریباً 1300 زلزلوں کا پتہ لگایا ہے۔ from Qaumi Awaz https://ift.tt/mEyqVDT

ٹویٹر نے مسک کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر پابندی لگا دی

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے جمعرات کے روز ان کئی صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کردیے جو اس کمپنی اور ایلون مسک کی جانب سے اسے اپنی ملکیت میں لینے کے عمل کی کوریج کرتے رہے ہیں۔ یہ اقدام اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت نجی جیٹ طیاروں بشمول ایلون مسک کی ملکیت والے جیٹ طیارے کو ٹریک کرنے والوں کے ٹوئٹر اکاونٹس معطل کیے جاسکتے ہیں۔ جن صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کر دیے گئے ہیں ان میں نیویارک ٹائمز کے رپورٹر ریان میک، واشنگٹن پوسٹ کے نامہ نگار ڈریو ہال، سی این این کے ڈونی او سولیوان، میش ایبل کے میٹ بائنڈر، انٹرسیپٹ کے میکاہ لی اور وائس آف امریکہ کے اسٹیو ہرمن شامل ہیں۔ آرون روپار، ٹونی ویبسٹر اور کیتھ اولبیرمین جیسے فری لانس صحافیوں کے اکاونٹس بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔ ٹوئٹر کے متبادل کے طور پر معروف ماسٹوڈون (Mastodon) نامی سوشل میڈیا کمپنی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ ٹوئٹر نے اس بات کی باضابطہ وضاحت نہیں کی ہے کہ اس نے یہ اکاونٹس کیوں معطل کیے۔ نیویارک ٹائمز کے ترجمان نے معطلی کو "قابل اعتراض اور افسوس ...