نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ٹویٹر نے مسک کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر پابندی لگا دی

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے جمعرات کے روز ان کئی صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کردیے جو اس کمپنی اور ایلون مسک کی جانب سے اسے اپنی ملکیت میں لینے کے عمل کی کوریج کرتے رہے ہیں۔

یہ اقدام اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت نجی جیٹ طیاروں بشمول ایلون مسک کی ملکیت والے جیٹ طیارے کو ٹریک کرنے والوں کے ٹوئٹر اکاونٹس معطل کیے جاسکتے ہیں۔

جن صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کر دیے گئے ہیں ان میں نیویارک ٹائمز کے رپورٹر ریان میک، واشنگٹن پوسٹ کے نامہ نگار ڈریو ہال، سی این این کے ڈونی او سولیوان، میش ایبل کے میٹ بائنڈر، انٹرسیپٹ کے میکاہ لی اور وائس آف امریکہ کے اسٹیو ہرمن شامل ہیں۔

آرون روپار، ٹونی ویبسٹر اور کیتھ اولبیرمین جیسے فری لانس صحافیوں کے اکاونٹس بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔ ٹوئٹر کے متبادل کے طور پر معروف ماسٹوڈون (Mastodon) نامی سوشل میڈیا کمپنی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ ٹوئٹر نے اس بات کی باضابطہ وضاحت نہیں کی ہے کہ اس نے یہ اکاونٹس کیوں معطل کیے۔

نیویارک ٹائمز کے ترجمان نے معطلی کو "قابل اعتراض اور افسوس ناک" قرار دیا اور کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ "ٹوئٹر اس کارروائی کی تسلی بخش وضاحت کرے گا۔" سی این این نے ایک بیان میں کہا کہ "جارحانہ اور بلاجواز معطلی" باعث تشویش ہے،"لیکن حیران کن نہیں۔" سی این این نے ایک بیان میں کہا،"ہم نے ٹوئٹر سے وضاحت طلب کی ہے اور ہم اس جواب کی بنیاد پر اپنے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لیں گے۔"

جن صحافیوں کے اکاونٹس کو معطل کیا گیا ہے ان میں سے کچھ بدھ کے روز @Elonjet نامی اکاونٹ کو بند کیے جانے کے متعلق ٹویٹ کر رہے تھے۔ اس اکاؤنٹ کے پانچ لاکھ سے زائد فالوورز ہیں۔ @Elonjetنامی اکاونٹ جیک سوینی کی ملکیت تھی اور یہ مسک کے طیارے کی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے کے لیے عوامی طور پر دستیاب تھا۔

ایلون مسک نے بدھ کے روز کہا تھا کہ لاس اینجلس میں جس کار میں ان کا بچہ سفر کر رہا تھا اس کا ایک "دیوانے شخص" نے پیچھا کیا۔ انہوں نے اس مبینہ واقعے کے لیے سوینی کے اکاؤنٹ کو ذمہ دار قرار دیا۔ ایک ٹویٹ میں انہوں نے بتایا کہ اب سوینی کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ سوینی نے معطلی کے بعد اپنے ذاتی اکاونٹ سے ایک ٹویٹ کرکے کہا، "ایسا لگتا ہے کہ @Elonjetکو معطل کر دیا گیا ہے۔" اس کے کچھ دیر بعد ان کا ذاتی اکاؤنٹ بھی معطل کردیا گیا۔

مسک نے جنوری میں 20 سالہ سوینی کو اپنے طیارے کو ٹریک کرنے والے اکاؤنٹ کو بند کرنے کے بدلے میں 5000 ڈالر کی پیش کش کی تھی۔ ٹوئٹر پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ارب پتی تاجر مسک نے نومبر کے اوائل میں وعدہ کیا تھا کہ اس کے باجود کہ "یہ ان کی ذاتی حفاظت کے لیے براہ راست خطرہ" ہے، وہ اس اکاؤنٹ کو ہاتھ نہیں لگائیں گے ۔

ایلون مسک نے بدھ کے روز ٹویٹ کیا،"کسی دوسرے شخص کی ریئل ٹائم لوکیشن کی معلومات دینے والے کسی بھی ڈاکسنگ اکاؤنٹ کو معطل کر دیا جائے، کیونکہ اس سے شخصی حفاظت کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔" ڈاکسنگ سے مراد کسی شخص کی شناخت کرنے والی معلومات مثلا ً گھر کا پتہ، فون نمبر وغیرہ ہے، جس سے مذکورہ شخص کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سوینی کے اکاؤنٹ کو معطل کرنے کے بعد ٹوئٹرنے اپنی میڈیا پالیسی کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کہا،"آپ دوسرے لوگوں کی نجی معلومات کو ان کی واضح اجازت یا مرضی کے بغیر شائع یا پوسٹ نہیں کرسکتے ہیں۔"

جمعرات کے روز مسک نے کہا،"صحافیوں پر بھی وہی قوانین لاگو ہوتے ہیں جو دوسروں کے لیے ہیں۔" ایک اور ٹویٹ میں مسک نے کہا،"مجھ پر سارا دن تنقید کرتے رہیں، کوئی بات نہیں، لیکن میری موجودگی کے حقیقی مقام کو ظاہر کر کے میرے خاندان کو خطرے میں ڈالنا درست نہیں ہے۔"



from Qaumi Awaz https://ift.tt/q5gfmJh

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...