نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

چندریان-3: واہ، کیا نظارہ ہے! دھیرے دھیرے وکرم لینڈر سے چاند کی سطح پر اترا رووَر پرگیان، اِسرو نے جاری کی ویڈیو

چندریان-3 کی کامیابی کو لے کر ہندوستانیوں اور سائنسدانوں میں دو دن بعد بھی جشن کا ماحول ہے۔ اِسرو کے سائنسدانوں کو ملی اس تاریخی کامیابی کے بعد اب انتظار ہے چاند کے کچھ اہم معموں کے حل ہونے کا۔ لیکن اس درمیان اِسرو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لگاتار چندریان-3 کی سرگرمیوں کو ویڈیوز اور تصویروں کی شکل میں ہمارے سامنے پیش کر رہا ہے۔ کچھ گھنٹے پہلے اِسرو نے ایک انتہائی خوبصورت ویڈیو شیئر کی ہے جس میں رووَر پرگیان دھیرے دھیرے وکرم لینڈر سے چاند کی سطح پر اترتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

دراصل وکرم رووَر 23 اگست کو لینڈر ماڈیول کے چاند کی سطح پر اترنے کے کچھ گھنٹے بعد ہی وکرم لینڈر سے نکل کر چاند کی سطح پر اتر گیا تھا، لیکن اس کی ویڈیو اِسرو کے ذریعہ اب جاری کی گئی ہے۔ اس ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ رووَر پہیوں کے سہارے لینڈر سے اتر رہا ہے، بالکل اسی طرح جیسے کہ کوئی ٹرین پٹریوں پر آگے کی طرف بڑھتی ہے۔ سامنے چاند کی سطح دکھائی دے رہی ہے جو کہ پوری طرح برابر ہے، یعنی لینڈر ماڈیول چاند پر جس جگہ اترا ہے وہ زیادہ اوبڑ کھابڑ نہیں ہے۔ رووَر کے چاند پر اترنے کا یہ نظارہ انتہائی خوبصورت ہے۔

بہرحال، آج چندریان-3 مشن کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک دلچسپ تصویر بھی شیئر کی گئی ہے۔ اس تصویر میں چندریان-3 کا لینڈر چاند کی سطح پر بہت باریک دکھائی دے رہا ہے۔ آپ کے لیے یہ جاننا دلچسپ ہوگا کہ تصویر چندریان-2 کے آربیٹر (جو کہ چاند کے مدار میں موجود ہے) میں لگے کیمرے نے کھینچی ہے۔ اس تصویر کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ "آئی اسپائی آن یو (میں تم پر نظر رکھ رہا ہوں)۔ چندریان-3 کی یہ تصویر چندریان-2 کے آربیٹر میں لگے ہائی ریزولوشن کیمرے سے لی گئی ہیں۔" ٹوئٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ تصویر 23 اگست کو اس وقت لی گئی تھی جب چندریان-3 کے لینڈر ماڈیول نے چاند کی سطح پر قدم رکھا تھا۔ اس سے ظاہر ہے کہ چندریان-3 کے لیے استعمال مشینیں اور کیمرے تو اس پورے مشن کا گواہ بن ہی رہے ہیں، ساتھ ہی چندریان-2 کا آربیٹر بھی اس تاریخی کامیابی کا گواہ بن رہا ہے۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/JhnLopu

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...