نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

سائبر کرائم: عالمی نیٹ ورک کا خاتمہ

ایک وسیع بین الاقوامی کارروائی کے دوران امریکی اور یورپی حکام نے ایک روسی کی قیادت میں چلنے والے سائبر کرائم نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا ہے، جو دنیا بھر میں لاکھوں کمپیوٹروں کو متاثر کرنے اور کروڑوں ڈالرز کے نقصانات کا سبب بنا۔ اس آپریشن میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، ڈنمارک، اور نیدرلینڈز کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے حصہ لیا اور دنیا کے کچھ خطرناک ترین میلویئر نیٹ ورکس جیسے قک بوٹ (Qakbot)، ڈانا بوٹ (Danabot)، ٹرک بوٹ (Trickbot) اور کونٹی (Conti)کو نشانہ بنایا۔

ذرائع ابلاغ میں شائع رپوٹوں کے مطابق، اس نیٹ ورک کی قیادت رستم رفیلووچ گالیاموف کر رہا تھا، جو ماسکو میں مقیم ایک 48 سالہ روسی شہری ہے۔ 22 مئی کو امریکی عدالت نے اس کے خلاف فردِ جرم عائد کیا۔ گالیاموف پر الزام ہے کہ اس نے قک بوٹ نامی ایک خطرناک میلویئر تیار کیا، جو دنیا بھر میں رینسم ویئر حملوں کے لیے استعمال ہوتا رہا۔ گالیاموف نے دوسرے ہیکرز کے ذریعے کیے گئے حملوں سے بھاری رقوم بطور حصہ وصول کیں، جن میں صرف ایک واردات میں تین لاکھ ڈالر سے زائد کرپٹو کرنسی شامل ہے، جو ایک امریکی موسیقی کمپنی سے وصولی گئی۔

یہ سائبر نیٹ ورک روس اور دبئی جیسے مقامات سے چل رہا تھا، اور اس نے مختلف شعبہ جات کو نشانہ بنایا، جیسے کہ لاس اینجلس کا ایک ڈینٹل کلینک اور ٹینیسی کی ایک میوزک کمپنی۔ قک بوٹ میلویئر نے تین لاکھ سے زائد کمپیوٹرز کو متاثر کیا اور اس کے ذریعے اسپتالوں، سرکاری اداروں اور کاروباروں پر حملے کیے گئے۔ علاوہ ازیں کچھ میلویئرز کی اقسام کو خاص طور پر جاسوسی کے لیے تیار کیا گیا تھا، جنہوں نے فوجی، سفارتی، اور حکومتی اداروں کو نشانہ بنایا۔ امریکی حکام کے مطابق، ان حملوں سے چوری ہونے والا ڈیٹا روسی سرورز پر محفوظ کیا گیا۔

آپریشن "اینڈ گیم" کا آغاز

جرمنی کی وفاقی تفتیشی ایجنسی، بنڈس کریمینال امٹ (بی کے اے) نے 2022 میں "آپریشن اینڈ گیم" شروع کیا۔ اس میں 37 مشتبہ افراد کی نشاندہی کی گئی جن میں سے20 کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے۔ زیادہ تر مشتبہ افراد کا تعلق روس سے ہے۔ ایجنسی نے قک بوٹ اور ٹرک بوٹ جیسے نیٹ ورکس سے منسلک 18 افراد کی تلاش کے لیے عوام سے مدد کی اپیل بھی کی۔مطلوب افراد میں ویٹالی نیکولایووچ کووالیو بھی شامل ہے، جسے دنیا کے سب سے پیشہ ور اور منظم رینسم ویئر گروپـکونٹی کا سرغنہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے دنیا بھر کی سینکڑوں کمپنیوں کو نشانہ بنایا اور ایک ارب یورو مالیت کا کرپٹو والٹ بنایا۔ کووالیو کے بارے میں خیال ہے کہ وہ ٹرک بوٹ، کونٹی، اور 2022 میں قائم ہونے والے نئے گروپس ـ رایل اور بلیک سوٹ سے منسلک رہا ہے۔

سال2023 میں قک بوٹ کا نیٹ ورک ختم کیے جانے کے باوجود، گالیاموف نے نئے طریقے تلاش کر کے سائبر حملے جاری رکھے۔ استغاثہ کے مطابق، اس نے کمپنیوں کے ای میل ان باکسز میں "اسپام بامبنگ" کے ذریعے نیوز لیٹرز بھیج کر خود کو آئی ٹی سپورٹ ظاہر کیا اور سسٹمز تک رسائی حاصل کی۔گالیاموف کا اہم کلائنٹ کونٹی رینسم ویئر گروہ بھی تھا، جس نے 2021 کے صرف چار ماہ ڈھائی کروڑ ڈالر سے زائد کمائے۔ اس دوران قک بوٹ کے ذریعے وسکونسن کی ایک کمپنی اور نیبراسکا کی ایک ٹیک فرم پر بھی حملے کیے گئے۔ لیکن 2022 کے اوائل میں، روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ایک یوکرینی ہیکر نے کونٹی کا ڈیٹا لیک کر کے گروپ کو شدید نقصان پہنچایا۔ اس کے بعد کونٹی کا نیٹ ورک بکھر گیا، لیکن گالیاموف نے نئے کلائنٹس کے ساتھ کام جاری رکھا۔

امریکی محکمہ انصاف کی کارروائیاں

امریکی محکمہ انصاف نے واضح کیا ہے کہ روسی سرزمین پر موجود سائبر مجرموں کو بے نقاب کرنا ان کی ترجیح ہے، خاص طور پر ایسی صورتحال میں جب روسی حکومت انہیں اس وقت تک تحفظ دیتی ہے جب تک وہ مقامی اداروں کو نشانہ نہ بنائیں۔ اگرچہ امریکہ اور روس کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ نہیں ہے، لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کی شناخت اور ان کے اثاثوں کی ضبطگی بھی ایک اہم قدم ہے۔ سال 2023 میں امریکی محکمہ خارجہ نے قک بوٹ کے پیچھے موجود افراد کی معلومات دینے والوں کے لیے ایک کروڑ ڈالر کا انعام بھی مقرر کیا تھا، تاہم یہ واضح نہیں کہ گالیاموف کی گرفتاری اسی انعام کے نتیجے میں ہوئی یا نہیں۔

سائبر کرائم کے خلاف عالمی انتباہ

جرمنی کی وفاقی تفتیشی ایجنسی (بی کے اے)کے صدر ہولگر مینچ کے مطابق، "ہم نے 'آپریشن اینڈ گیم 2.0' کے ذریعے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہماری حکمتِ عملی مؤثر ہے — چاہے وہ گم نام ڈارک نیٹ میں ہی کیوں نہ ہو۔" اگرچہ گالیاموف، کووالیو، اور دیگر کی حوالگی ممکن نظر نہیں آتی، لیکن ان کے چہروں کو بے نقاب کرنے، ان کے اثاثے منجمد کرنے، اور ان کے نیٹ ورکس کو تباہ کرنے سے ان کے جرائم پر ضرب ضرور لگے گی۔یہ مشترکہ بین الاقوامی اقدام سائبر کرائم کے خلاف ایک مضبوط پیغام ہے: سرحدیں اب مجرموں کے لیے رکاوٹ نہیں، اور عالمی تعاون سے ان کے منظم نیٹ ورکس کو ختم کیا جا سکتا ہے۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/bP1gIWn

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...