نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اگست, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امریکی محققین نے تیار کیا نیا اے آئی ٹول، برڈ فلو کے ممکنہ مریضوں کی تیز شناخت کرنے میں مددگار

امریکی محققین نے ایک نیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹول تیار کیا ہے، جو برڈ فلو (ایچ4این1 وائرس) کے خطرے سے دوچار مریضوں کی تیز اور مؤثر شناخت کر سکتا ہے۔ اس جدید ماڈل کی خاص بات یہ ہے کہ یہ اسپتالوں کے الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ (ای ایم آر) میں موجود ڈاکٹرز کے نوٹس کا تجزیہ کرتا ہے اور مریضوں کے علامات کی بنیاد پر خطرے کا تعین کرتا ہے۔ یہ اے آئی سسٹم مریضوں کے عام فلو جیسی علامات جیسے کھانسی، بخار، نزلہ، ناک بند ہونا اور آنکھوں کی سرخی کو پہچاننے کے بعد یہ بھی دیکھتا ہے کہ آیا مریض حال ہی میں ایسی جگہ یا سرگرمی سے وابستہ رہا ہے جہاں برڈ فلو کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟ مثال کے طور پر پولٹری فارم، مرغیوں کے درمیان کام کرنے والے مقامات یا مویشیوں والے کھیت۔ اگر خطرہ پایا جائے تو مریض کو ’ہائی رسک‘ کیس کے طور پر نشان زد کر دیا جاتا ہے۔ یہ تحقیق معروف جریدے کلینیکل انفیکشیس ڈیزیز میں شائع ہوئی ہے۔ محققین نے 2024 کے دوران امریکہ کے اسپتالوں کے 13,494 مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جن میں تیز بخار، کھانسی اور آنکھوں کی سوجن جیسی علامات پائی گئی تھیں۔ اے آئی ٹول نے ان میں سے 76 مریضوں کو ممکنہ طور پ...

ہندوستان کی ’ویدر وومین‘ انا منی، جنہیں فزکس نہ ملا تو موسمیات میں انقلاب برپا کر دیا!

ریاستِ تروانکور (موجودہ کیرالہ) میں 23 اگست 1918 کو پیدا ہونے والی انا منی کا شمار ان خواتین سائنس دانوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے وژن اور انتھک محنت سے ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔ آج ہندوستان کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جو دنیا کو درست اور فوری موسم کی پیش گوئی فراہم کرتے ہیں۔ یہ کارنامہ برسوں کی تحقیق اور کوششوں کا نتیجہ ہے جس میں انا منی کا کردار نمایاں ہے۔ انہیں بجا طور پر ’ویدر وومین آف انڈیا‘ کہا جاتا ہے۔ بچپن ہی سے انا منی کو کتابوں سے خاص شغف تھا۔ محض بارہ برس کی عمر تک وہ اپنے علاقے کے پبلک لائبریری کی تقریباً تمام کتابیں پڑھ چکی تھیں۔ ہائی اسکول کے بعد انہوں نے ویمنز کرسچن کالج سے انٹرمیڈیٹ سائنس اور پھر مدراس کے پریسیڈنسی کالج سے فزکس اور کیمسٹری میں آنرز کے ساتھ بی ایس سی مکمل کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کا اصل خواب میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنا تھا لیکن حالات نے رخ بدلا اور وہ فزکس میں آ گئیں، جس میں وہ غیر معمولی صلاحیت رکھتی تھیں۔ انا منی کو 1940 میں گریجویشن مکمل کرنے کے بعد انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلور میں اسکالرشپ ملی، جہاں انہوں نے نوبل انعام یافتہ سائنس داں سی ...