نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ٹراپیکل طوفان کی وجہ سے ناسا کے اسپیس ایکس کرو 9 مشن کی لانچنگ میں تاخیر

امریکہ کی خلائی ایجنسی ناسا اور اسپیس ایکس نے اپنے نئے ’کرو 9‘ مشن کی لانچنگ میں تاخیر کا اعلان کیا ہے، جس کی اصل تاریخ 26 ستمبر تھی۔ یہ تاخیر ٹراپیکل طوفان ’ہیلین‘ کے پیش نظر کی گئی ہے، جو فلوریڈا کے ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں اور بارش کا سبب بن سکتا ہے۔ ناسا اور اسپیس ایکس کی جانب سے یہ لانچ اب ہفتہ، 28 ستمبر کو دوپہر 1:17 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

اس مشن میں ناسا کے خلاباز نک ہیگ اور روسکوسموس کے الیگزینڈر گوربونوف شامل ہیں، جو اسپیس ایکس کے ڈریگن اسپیس کرافٹ کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے پانچ ماہ کے سفر پر روانہ ہوں گے۔ یہ پرواز ناسا کے کمرشل کرو پروگرام کے تحت اسپیس ایکس کے ساتھ نویں روٹیشن فلائٹ ہے، جس کا مقصد خلا میں انسانی مشن کو مزید مستحکم بنانا ہے۔

طوفان ’ہیلین‘ جو خلیج میکسیکو سے گزر رہا ہے، فلوریڈا کے مشرقی ساحل کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس طوفان کے باعث وہاں تیز ہوائیں اور شدید بارشوں کا خطرہ ہے، جس کی وجہ سے لانچنگ کے دوران محفوظ حالات کو یقینی بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

ناسا اور اسپیس ایکس کے مطابق لانچنگ کی مکمل تیاری پہلے ہی کر لی گئی تھی لیکن احتیاطی تدابیر کے طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں ایجنسیاں طوفان کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور عوام کو تازہ ترین معلومات فراہم کرتی رہیں گی۔

اس مشن میں خلائی اسٹیشن پر نئے آلات اور سائنسی تجربات بھیجے جائیں گے، جس کا مقصد خلا میں انسانی موجودگی کو مزید مؤثر بنانا ہے۔ اسپیس ایکس اور ناسا نے اس مشن کے لیے کئی ماہ کی تیاری کی ہے اور اب اسے طوفان کے گزرنے کے بعد لانچ کیا جائے گا۔

یہ تاخیر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ خلا میں جانے والے مشنوں کی منصوبہ بندی نہایت محتاط انداز میں کی جاتی ہے اور موسم جیسے عوامل کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے تاکہ عملے کی حفاظت اور مشن کی کامیابی یقینی بنائی جا سکے۔ مزید تازہ کاری ناسا اور اسپیس ایکس کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دستیاب ہوں گی۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/SOG3g1j

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...