نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جنوری, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امبر کی کہانی اور بجلی کا نام الیکٹریسٹی کیسے پڑا؟

بجلی کا زیور سے کیا تعلق ہے؟ میرے ساتھ اس سفر پر چلیں، تو آپ بہت کچھ نیا دیکھیں گے۔ دیوتا، بھیڑ، کڑکتی بجلی، وہ لڑکی جو پیڑ بن گئی، اپنی صحت کے لیے خون بہانا، بڑے ہیرے اور مقناطیسی کمپاس، یہ سب آپ کو اس سفر میں ملیں گے۔ اگر آپ امبر سے بنے زیور کو کسی اونی کپڑے یا بھیڑ کی کھال سے رگڑیں، تو آپ یہ دیکھیں گے کہ اب امبر کاغذ کے چھوٹے ٹکڑوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ یہ تو بالکل جادو سا لگتا ہے۔ اسی کو اسٹیٹک الیکٹریسٹی ( کہتے ہیں۔ ڈھائی ہزار سال پہلے امبر کی اسی خصوصیت کی طرف ایک یونانی فلسفی کا دھیان گیا۔ یہ فلسفی مائلیٹس کا تھالز تھا اور اس نے امبر کو دیکھ کر کہا کہ ہر چیز میں دیوتا موجود ہیں۔ یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ اسے امبر کے بارے میں کیسے پتا چلا، کیونکہ اس کی لکھی ہوئی کوئی بھی کتاب نہیں بچی۔ تھالز کے بارے میں کچھ باتیں صرف ارسطو سے ہی معلوم ہوئیں لیکن خود ارسطو کی بھی بہت کم کتابیں باقی ہیں، اس لیے ہم زیادہ تر صرف قیاس آرائیاں ہی کر سکتے ہیں۔ کچھ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ تھالز شاید ایک ہلکا پھلکا سائنسدان تھا جو اپنے چاروں طرف کی دنیا کو سمجھنے کی کوشش کرتا تھا۔ میں نے تو ایک کارٹون دیکھا...

اسرو کا اسپیس ڈاکنگ تجربہ کامیاب، تاریخی ویڈیو جاری؛ انڈوکنگ کی تیاری شروع

ہندوستانی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) نے 16 جنوری کو اپنا پہلا اسپیس ڈاکنگ تجربہ (SpaDeX) کامیابی سے مکمل کیا۔ یہ تاریخی کامیابی اسرو کو پہلی ہی کوشش میں حاصل ہوئی، جس میں دو سیٹلائٹ کو خلا میں آپس میں جوڑ دیا گیا۔ اس کامیابی کے ساتھ بھارت روس، امریکہ، اور چین کے بعد چوتھا ملک بن گیا ہے جو اسپیس ڈاکنگ میں مہارت رکھتا ہے۔ ISRO successfully completed docking of two SPADEX satellites (SDX-01 & SDX-02) in the early hours of 16 January, 2025. #SPADEX #ISRO pic.twitter.com/UJrWpMLxmh — ISRO (@isro) January 17, 2025 اسرو کی جانب سے حالیہ تجربے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح خلا میں دو سیٹلائٹس کو ڈاکنگ کے ذریعے جوڑا گیا۔ ویڈیو میں اسرو کے سائنسدانوں کو مشن کی کامیابی پر خوشی اور تجسس سے بھرا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ اسرو کے سربراہ وی نارائن اپنی ٹیم کو کامیاب مشن پر مبارکباد دیتے بھی نظر آئے۔ اسرو کے اس تاریخی اقدام کی دنیا بھر میں ستائش کی جا رہی ہے، کیونکہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل کے ہندوستانی خلائی مشنز کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوگی۔ اسپیس ڈاکنگ ک...

ہندوستانی روبوٹک سسٹم نے 286 کلومیٹر دور سے انجام دی کامیاب سرجری

نئی دہلی: ہندوستانی ساختہ سرجیکل روبوٹک سسٹم 'ایس ایس آئی منتر' نے 286 کلومیٹر کی دوری سے ٹیلیر وبوٹک سرجری انجام دے کر طب کی دنیا میں تاریخ رقم کی ہے۔ اس جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے دور سے دو کامیاب 'روبوٹک کارڈیک سرجریاں' مکمل کی گئیں۔ ڈاکٹر سدھیر سریواستو نے گڑگاؤں میں بیٹھ کر ایس ایس آئی منتر 3 سرجیکل روبوٹک سسٹم کی مدد سے جے پور کے منی پال اسپتال میں آپریشن کیے۔ پہلا آپریشن 'انٹرنل میمری آرٹری ہارویسٹنگ' تھا، جسے محض 58 منٹ میں مکمل کیا گیا، جب کہ دوسرا آپریشن 'روبوٹک بیٹنگ ہارٹ ٹی ای سی اے بی' تھا، جو کارڈیک سرجری کی سب سے مشکل اقسام میں سے ایک ہے۔ ان پیچیدہ سرجریوں میں تاخیر کا وقت صرف 35 سے 40 ملی سیکنڈ رہا، جس سے انقلابی سائنسی پیش رفت اور تکنیکی مہارت کا مظاہرہ ہوا۔ ڈاکٹر سدھیر سریواستو، جو ایس ایس انوویشن کے بانی اور سی ای او ہیں، نے کہا، "ٹیلیر وبوٹک سرجری کی صلاحیتوں سے ہم جغرافیائی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے بہترین طبی سہولیات فراہم کر سکتے ہیں۔ ہندوستان جیسے ملک کے لیے، جہاں دیہی آبادی اور صحت کی سہولتوں میں بڑا فرق ہے، یہ انقلاب...

اسپیڈیکس: ہندوستانی اسپیس پروگرام کی تاریخی کامیابی

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا اسپیس ڈاکنگ ایکسپیریمنٹ (اسپیڈیکس) ایک تاریخی کامیابی ہے، جس نے ہندوستان کو خلا میں ڈاکنگ کی ٹیکنالوجی کے عالمی رہنماؤں کے ہم پلہ کر دیا ہے۔ ہندوستان نے یہ سنگ میل 30 دسمبر 2024 کو پی ایس ایل وی ۔سی 60 کی کامیاب اڑان کے ذریعے حاصل کیا، جو سری ہری کوٹہ سے خلا میں روانہ کیا گیا تھا۔ اسپیس ڈاکنگ ایکسپیریمنٹ کا مقصد خلا میں موجود خلائی جہازوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے (ڈاکنگ) اور الگ کرنے (انڈوکنگ) کے لیے ضروری ٹیکنالوجی کی ترقی اور اس کا تجربہ کرنا ہے۔ ڈاکنگ مستقبل کے خلائی مشنوں کے لیے ایک اہم صلاحیت ہے، خاص طور پر ان مشنوں کے لیے جو عملے والے خلائی اسٹیشنز، سیٹلائٹ کی سروسنگ یا بین سیاروی تحقیق سے متعلق ہوں۔ یہ تجربہ اسرو کی وسیع تر خواہشات کا حصہ ہے، جس کا مقصد مختلف ایپلی کیشنز کے لیے خود مختار خلائی سسٹمز کی ترقی ہے، جن میں سیٹلائٹ کی سروسنگ، خلائی اسٹیشن کے لیے لاجسٹکس، اور طویل المدت خلائی مشن شامل ہیں۔ اسپیس ڈاکنگ کا مطلب ہے خلا میں دو خلائی جہازوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا اور انہیں محفوظ طریقے سے جوڑنا۔ یہ عمل خلاء بازوں کے ذریعے دستی طو...

خوش آمدید 2025: اِسرو خلا میں اونچی پرواز کے لیے تیار، کچھ نئی تاریخ رقم کرنے پر ہے نظر

ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ ’اِسرو‘ کے لیے 2024 تاریخی ثابت ہوا۔ اب اِسرو 2025 میں بھی خلا کے کئی راز جاننے کو پُرجوش ہے۔ خلا میں اونچی پرواز کے لیے تیار اِسرو اس سال کچھ نئی تاریخ رقم کرنے پر نظر بنائے ہوئے ہے۔ یعنی 2025 میں بھی ہندوستان کچھ نئے ریکارڈ بنانے کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ 2025 میں اِسرو کئی منصوبوں کو لانچ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ مارچ 2025 میں ناسا اور اِسرو مشترکہ طور پر ’نسار‘ سیٹلائٹ لانچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ سیٹلائٹ ناسا اور اِسرو کے درمیان تعاون کے تحت بنایا گیا ہے۔ ’نسار‘ کا مطلب ’ناسا-اسرو سنتھیٹک اپرچر رڈار‘ ہے۔ اس سیٹلائٹ کو آندھرا پردیش کے ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا جانا ہے۔ اس سیٹلائٹ کو ہر 12 دنوں میں ارض کے تقریباً پورے زمینی علاقہ و برف کی سطحوں کی نگرانی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ ایکو سسٹم (ماحولیاتی نظام)، زمین اور سمندری برف و ٹھوس ارض میں ہونے والی تبدیلیوں کو ٹریک کرے گا۔ نسار تقریباً 40 فیٹ (12 میٹر) قطر والے ڈرم کے سائز کے ریفلیکٹر انٹینا کے ساتھ رڈار ڈاٹا جمع کرے گا۔ یہ ارض کی زمین اور برف کی سطحوں میں ایک انچ تک تبدیلی کا تجزیہ...