نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

فالکن-9 راکیٹ میں خرابی کے سبب ایکزیوم-4 مشن ملتوی، تاریخ رقم کرنے کے لیے شبھانشو کو کرنا ہوگا مزید انتظار

ہندوستانی خلا باز شبھانشو شکلا کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) لے جانے والے ایکزیوم اسپیس کے مشن ایکزیوم-4 (Ax-4) کو ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ یہ مشن بدھ کی شام کو لانچ کیا جانا تھا لیکن فالکن-9 راکیٹ میں خرابی کی وجہ سے اس لانچنگ کو روک دیا گیا۔ اس کی اطلاع خود ’اسرو‘ نے ’ایکس‘ پر دی۔

اسپیس ایکس نے بھی اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ لانچنگ کے لیے استعمال کیے جا رہے فالکن-9 راکیٹ میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے آئی ایس ایس کے لیے مشن کو روک دیا گیا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ لانچنگ کی نئی تاریخ راکیٹ کی خرابی دور کرنے اور رینج دستیابی کی بنیاد پر جلد ہی اعلان کی جائے گی۔

دراصل ایل او ایکس یعنی لکویڈ آکسیجن، راکیٹ ایندھن کا اہم حصہ ہے۔ بوسٹر کے تحفظاتی جانچ میں رساؤ کا پتہ چلنے کے بعد ممکنہ خطرے کو دیکھتے ہوئے مشن کو ملتوی کرنا پڑا۔ اسپیس ایکس نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحفظاتی ترجیحات کو پیش نظر رکھا۔

اے ایکس-4 مشن، ایکزیوم اسپیس کے ذریعہ چلایا جا رہا ایک پرائیویٹ مشن ہے، جس میں خلا بازوں کا ایک بین الاقوامی دستہ آئی ایس ایس کی طرف روانہ ہونے والا تھا۔ یہ مشن سائنسی تحقیق، تکنیکی تجربات، اور کاروباری سرگرمیوں سے جڑا ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستانی خلا باز شبھانشو شکلا کو شام ساڑھے پانچ بجے آئی ایس ایس سے روانہ ہونا تھا۔ وہ امریکہ کے فلوریڈا واقع ’ناسا‘ کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اڑان بھرنے والے تھے۔ اسپیس ایکس کے ڈریگن کیپسول سے تین اور خلا باز بھی شکلا کے ساتھ 14 دنوں کے لیے خلائی اسٹیشن پر جانے والے تھے۔ چاروں خلا بازوں کو پہلے 9 جون کو ہی روانہ ہونا تھا لیکن خراب موسم کی وجہ سے ایکزیوم-4 مشن کو دون دن کے لیے موخر کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد آج پھر یہ مشن ملتوی کرنا پڑا۔

ویسے شبھانشو آئی ایس ایس پر جانے والے پہلے اور خلا میں جانے والے دوسرے ہندوستانی ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے تھے۔ کیپٹن راکیش شرما کے 41 سال بعد کوئی ہندوستانی خلا میں جا رہا ہے۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/KuSX1Pt

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...