نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

شادی ڈاٹ کام اور نوکری ڈاٹ کام سمیت متعدد ہندوستانی ایپس پلے اسٹور سے غائب، گوگل کی کارروائی

نئی دہلی: گوگل نے متعدد ہندوستانی ایپس پر کارروائی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گوگل نے 10 ایپس کو اپنے اینڈرائیڈ پلے اسٹور سے ہٹا دیا ہے۔ اس فہرست میں کئی معروف نام ہیں اور شادی ڈاٹ کام، نوکری ڈاٹ کام اور 99ایکڑ جیسی کمپنیوں کی ایپس بھی اس کی زد میں آ گئی ہیں۔ پچھلے سال کمپنی نے کچھ ایپ ڈویلپرز کو انتباہ بھی دیا تھا۔

دراصل، کچھ ایپس گوگل کی بلنگ پالیسیوں میں ناکام نظر آ رہے تھے، جس کے بعد اسے وارننگ دی گئی۔ اب آخر کار 10 ایپس پر ایکشن لیتے ہوئے گوگل نے ان ایپس کو گوگل پلے اسٹور سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم گوگل نے ابھی تک تمام ایپس کی فہرست جاری نہیں کی۔

گوگل نے کچھ ایسی ایپس کے خلاف کارروائی کی ہے جن کے نام سامنے آئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ نام کوکو ایف ایم، بھارت میٹریمونی، شادی ڈاٹ کام، نوکری ڈاٹ کام، 99ایکڑ، ٹرولی میڈلی، کویک کویک، اسٹیگ، اے ایل ٹی ٹی (آلٹ بالاجی) اور دو دیگر ایپس ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ معاملہ سروس فیس کی عدم ادائیگی کا ہے۔ اسی وجہ سے ٹیک دنیا کے معروف پلیٹ فارم نے ان ایپس کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دراصل، بہت سے اسٹارٹ اپ چاہتے تھے کہ گوگل چارجز عائد نہ کرے اور پھر انہوں نے یہ ادائیگی نہیں کی۔

تاہم یہ معاملہ سپریم کورٹ تک بھی پہنچ گیا۔ گوگل کو اس میں گرین سگنل مل گیا اور اس نے ایپس کو کوئی ریلیف نہیں دیا۔ اس کے بعد اسٹارٹ اپ سے کہا گیا کہ وہ فیس ادا کریں ورنہ ان کی ایپس کو ہٹا دیا جائے گا۔

کوکو ایف ایم کے سی ای او لال چند بشو نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کر کے گوگل پر تنقید کی اور اس کے فیصلے کو غلط قرار دیا۔ نوکری ڈاٹ کام اور 99ایکڑ کے بانی سنجیو بکھل چندانی نے بھی پوسٹ کر کے گوگل کے تئیں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم، یہ ایپس پلے اسٹور پر کب واپس آئیں گی، اس بارے میں ابھی تک کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/blD9BNv

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...