نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہندوستان میں 70.7 کروڑ انٹرنیٹ صارفین ’او ٹی ٹی‘ سروسز سے لطف اندوز

ممبئی: ہندوستان میں تقریباً 86 فیصد انٹرنیٹ صارفین (70.7 کروڑ) او ٹی ٹی آڈیو-ویڈیو سروسز سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ یہ انکشاف منگل کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ انٹرنیٹ اینڈ موبائل ایسوسی ایشن آف انڈیا (آئی اے ایم اے آئی)، مارکٹنگ ڈیٹا اور انالیٹیکل کمپنی کانتار نے مشترکہ طور پر ’انٹرنیٹ ان انڈیا رپورٹ 2023‘ تیار کی ہے۔

رپورٹ سے معلوم چلا کہ اہم طور پر اسمارٹ ٹی وی، اسمارٹ اسپیکر، فائر اسٹکس، کروم کاسٹ، بلو رے وغیرہ سے چلنے والے غیر رسمی آلات کے ذریعے او ٹی ٹی سے لطف اندوز ہونے والے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مجموعی طور پر ملک بھر میں 2021-23 کے درمیان ان میں 58 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔

آئی اے ایم اے آئی کے چیئرمین اور ڈریم اسپورٹس کے شریک بانی ہرش جین نے کہا، ’’انٹرنیٹ ان انڈیا آئی سی یو بی ای-2023 کے مطالعہ پر مبنی ہے، جس میں لکشدیپ کے علاوہ ہندوستان کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 90000 سے زیادہ گھرانوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ ملک میں انٹرنیٹ کے استعمال کا سب سے بڑا سروے ہے۔‘‘ انہوں نے یہ رپورٹ جیو ورلڈ کنونشن سنٹر میں انڈیا ڈیجیٹل سمٹ-2024 کے افتتاحی اجلاس میں جاری کی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روایتی لینئر ٹی وی (181 ملین) کے مقابلے زیادہ لوگ صرف انٹرنیٹ ڈیوائسز (208 ملین) پر ویڈیو مواد تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔ انٹرنیٹ کے دیگر اعلیٰ استعمال کے معاملات میں مواصلات (621 ملین صارفین) اور سوشل میڈیا (575 ملین صارفین) شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، دیہی ہندوستان کے صارفین ان تمام استعمال کے معاملوں میں آگے ہیں، جو کی ہر استعمال کے معاملہ میں 50 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتے ہیں۔

ہندوستان میں انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی رسائی نے 80 کروڑ کا نیا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ 2023 میں کل فعال انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 82 کروڑ تک پہنچ گئی، جس کا مطلب ہے کہ پچھلے سال 55 فیصد سے زیادہ ہندوستانیوں نے انٹرنیٹ استعمال کیا ہے۔

رپورٹ کے اہم اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے انسائٹس کے پونیت اوستھی نے کہا، ’’ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رسائی میں سال بہ سال 8 فیصد کی معمولی شرح سے اضافہ ہوا۔ دیہی ہندوستان اکثریت میں ہیں جن کی تعداد 44.2 کروڑ یعنی 53 فیصد سے زیادہ ہے۔‘‘



from Qaumi Awaz https://ift.tt/A6uDdGf

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...