نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہندوستان کا پہلا انسان بردار خلائی مشن جلد روانہ ہوگا، وزیر اعظم مودی نے کیا 4 خلابازوں کے ناموں کا اعلان

اسرو کے گگن یان مشن کے لیے خلا میں جانے والے چار خلابازوں کے ناموں کا انکشاف ہو گیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ قبل ازیں انہوں نے گگن یان مشن کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور نامزد خلابازوں سے ملاقات کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم مودی نے جن ناموں کا اعلان کیا ہے ان میں فائٹر پائلٹ پرشانت بالا کرشنن نائر، انگد پرتاپ، اجیت کرشنن اور شوبھانشو شکلا شامل ہیں۔ ان میں سے، پرشانت کیرالہ کے پلکاڈ کے نین مارا کے رہائشی ہیں، جو فضائیہ کے گروپ کیپٹن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یہ چار خلاباز ہندوستان میں ہر قسم کے لڑاکا طیارے اڑا چکے ہیں اور لڑاکا طیاروں کی خامیوں اور خصوصیات سے واقف ہیں ۔ ان تمام کو روس کے شہر جیوگنی میں واقع روسی خلائی تربیتی مرکز میں تربیت دی گئی ہے۔ فی الحال، یہ سبھی بنگلورو میں خلائی مسافر کی تربیتی سہولت میں تربیت لے رہے ہیں۔

سلیکشن انسٹی ٹیوٹ آف ایرو اسپیس میڈیسن (آئی اے ایم) نے گگن یان مشن کے لیے خلابازوں کے انتخاب کے لیے ٹرائلز کیے تھے۔ اس میں ملک بھر سے سینکڑوں پائلٹ پاس ہوئے تھے۔ ان میں سے ٹاپ 12 کو منتخب کیا گیا۔ کئی راؤنڈز کے بعد انتخابی عمل کو حتمی شکل دی گئی اور اس مشن کے لیے فضائیہ کے چار پائلٹوں کا انتخاب کیا گیا۔

اسرو نے ان چار پائلٹوں کو مزید تربیت کے لیے روس بھیجا تھا لیکن کورونا کی وجہ سے ٹریننگ میں تاخیر ہوئی۔ یہ 2021 میں مکمل ہوا تھا۔ ان پائلٹس نے روس میں کئی طرح کی تربیت لی ہے۔ ٹریننگ کے دوران پائلٹ مسلسل پرواز کرتے رہے اور اپنی فٹنس پر بھی توجہ دے رہے تھے۔ خاص بات یہ ہے کہ ان چاروں کو گگن یان مشن کے لیے نہیں بھیجا جائے گا، بلکہ آخری پرواز میں مشن کے لیے صرف 2 یا 3 پائلٹوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

بنگلورو میں واقع اسرو کے ہیومن اسپیس فلائٹ سینٹر (ایچ ایس ایف سی) میں کئی قسم کے سمیلیٹر نصب کیے جا رہے ہیں۔ وہ صرف یہاں پریکٹس کر رہے ہیں۔

اسرو نے 2020 میں گگن یان مشن کا اعلان کیا تھا۔ گگن یان خلا میں ہندوستان کا پہلا انسان بردار مشن ہوگا۔ اگرچہ اسرو نے 2020 میں اس کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر کام 2007 سے جاری ہے۔ تاہم اس وقت بجٹ کی مجبوریوں کی وجہ سے پیشرفت نہیں ہو پائی تھی۔

اسرو کے پاس اس وقت طاقتور جی ایس ایل وی راکٹ انسانوں کو لے جانے کے قابل نہیں تھے۔ 2014 میں اسرو نے اس کے لیے جی ایس ایل وی مارک 2 راکٹ بنایا تھا۔ تاہم، اسرو نے  جی ایس ایل وی مارک 3 راکٹ کے ذریعے گگن یان مشن کے لیے تیاری کی ہے۔ چندریان کو اسی راکٹ سے لانچ کیا گیا۔ یوم آزادی کے موقع پر 15 اگست 2018 کو پی ایم مودی نے لال قلعہ سے اعلان کیا تھا کہ جلد ہی ہندوستان انسانوں کو خلا میں بھیجنے کا پروگرام شروع کرے گا۔

گگن یان کو 2025 میں لانچ کیا جانا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں اسرو نے سری ہری کوٹا سے گگنیان خلائی جہاز لانچ کیا تھا۔ یہ ٹیسٹ یہ جاننے کے لیے کیا گیا کہ آیا راکٹ کی خرابی کی صورت میں خلاباز محفوظ طریقے سے نکل سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ گگن یان مشن کے تحت 3 خلابازوں کو 3 دن کے لیے 400 کلومیٹر دور زمین کے نچلے مدار میں بھیجا جائے گا۔ اس کے بعد انہیں بحفاظت زمین پر لایا جائے گا۔ اس کے لیے 'کریو ماڈیول' راکٹ استعمال کیا جائے گا۔ یہ مشن ہندوستان کے لیے بہت اہم ہے۔ اگر یہ کامیاب ہو جاتا ہے تو ہندوستان امریکہ، چین اور روس کے بعد انسان بردار خلائی مشن بھیجنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/c8rmfji

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...