نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ناسا نے ایکسیوم-4 مشن کے لیے کیا نئی تاریخ کا اعلان، شبھانشو شکلا خلا میں کل ہوں گے روانہ

نئی دہلی: ناسا نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے ایکسیوم-4 مشن کے تحت 25 جون کو خلا کا سفر کریں گے۔ یہ مشن ہندوستان، ہنگری اور پولینڈ کے لیے خلا میں واپسی کی علامت ہے۔

یہ مشن امریکی ریاست فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے دن 12:01 بجے (ہندوستانی وقت) روانہ ہوگا۔ اس مشن میں چار خلا نورد شامل ہوں گے جن میں شبھانشو شکلا مشن پائلٹ کی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔ مشن کی کمان امریکہ کی سابق خلاباز پیگی وِٹسن کے پاس ہے، جبکہ ہنگری کے ٹیبور کپُو اور پولینڈ کے سلاووس وِسنِیوسکی-اوزنانسکی مشن اسپیشلسٹ کی حیثیت سے شامل ہیں۔

یہ مشن اصل میں 29 مئی کو لانچ کیا جانا تھا، مگر فالکن 9 راکٹ کے بوسٹر میں لیکوئڈ آکسیجن کے رساؤ اور آئی ایس ایس کے پرانے روسی ماڈیول میں خرابی کے باعث اسے ملتوی کیا گیا۔ بعد ازاں لانچ کی تاریخیں 8، 9، 10 اور 11 جون رکھی گئیں لیکن تکنیکی مسائل اور آئی ایس ایس کی مرمت کے باعث یہ ممکن نہ ہو سکا۔ اس کے بعد 19 اور 22 جون کو بھی لانچ کی کوششیں ملتوی کی گئیں۔ اب ناسا نے حتمی طور پر اعلان کیا ہے کہ مشن 25 جون کو روانہ ہوگا۔

ناسا کے مطابق ڈریگن کیپسول 26 جون کو شام 4:30 بجے (ہندوستانی وقت) آئی ایس ایس سے جڑ جائے گا۔ یہ پرائیویٹ مشن ایکسیوم اسپیس، ناسا اور اسپیس ایکس کی مشترکہ کوشش ہے۔ خلانورد خلا میں 14 دن گزاریں گے، جہاں وہ مائیکرو گریوٹی، حیاتیاتی علوم اور سائنسی تجربات انجام دیں گے۔

یہ مشن تاریخی لحاظ سے اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ نہ صرف ہندوستان کے ایک فوجی پائلٹ کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر تعیناتی ہے بلکہ نجی اداروں کے ذریعے خلا کی تلاش کے میدان میں ایک اہم قدم بھی ہے۔

اس مشن میں استعمال ہونے والا ڈریگن کیپسول اسپیس ایکس کا جدید کیپسول ہے، جسے فالکن-9 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا جائے گا۔ لانچ کمپلیکس 39اے سے یہ پرواز عمل میں آئے گی، جو کہ تاریخی اپالو مشن کا مرکز بھی رہا ہے۔

شبھانشو شکلا کی یہ پرواز نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی خلائی تحقیق کے میدان میں ایک اہم سنگ میل ہے، اور یہ مشن خلانوردی کے نئے تجارتی دور کی بھی علامت سمجھا جا رہا ہے۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/McdUEXr

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...