- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اِسرو) نے ہفتہ کے روز مشن سورج کے بارے میں تازہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ آدتیہ ایل-1 ہماری زمین کے اثرات والے علاقہ سے کامیابی کے ساتھ باہر چلا گیا ہے۔ آدتیہ ایل-1 نے اب تک 9.2 لاکھ کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کر لیا ہے اور اپنی منزل کی طرف گامزن ہے۔ اِسرو کے مطابق آدتیہ ایل-1 اب سَن-اَرتھ لینگرین پوائنٹ 1 (ایل 1) کی طرف اپنا راستہ طے کر رہا ہے۔
Aditya-L1 Mission:
— ISRO (@isro) September 30, 2023
The spacecraft has travelled beyond a distance of 9.2 lakh kilometres from Earth, successfully escaping the sphere of Earth's influence. It is now navigating its path towards the Sun-Earth Lagrange Point 1 (L1).
This is the second time in succession that…
اِسرو کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق ’’یہ لگاتار دوسری بار ہے کہ اِسرو نے زمین کے اثرات والے علاقہ کے باہر ایک خلائی طیارہ بھیجا ہے۔ پہلی بار مریخ آربیٹر مشن کو زمین کے مدار سے باہر بھیجا گیا تھا۔‘‘ ویسے یہ لگاتار پانچویں بار ہے جب اِسرو نے کسی شئے کو خلا میں کامیابی کے ساتھ بھیجا ہے۔ اِسرو نے خلائی طیارہ کو تین بار چاند اور ایک بار مریخ کی طرف بھیجا ہے، اور اب آدتیہ ایل-1 سورج کی طرف بڑھ رہا ہے جو ایل 1 پر جا کر ٹھہر جائے گا۔
واضح رہے کہ آدتیہ ایل-1 کو 2 ستمبر کو ہندوستانی راکیٹ پی ایس ایل وی-ایکس ایل سے ایل ای او (زمین کے سب سے قریبی مدار) میں نصب کیا گیا۔ اس وقت سے اِسرو نے خلائی طیارہ کے مدار کو 4 مرتبہ تبدیل کرتے ہوئے بڑھایا ہے۔ جیسے ہی خلائی طیارہ نے زمین کے کشش ثقل کے اثرات والے علاقہ (ایس او آئی) سے باہر نکلنے کے بعد لینگریج پوائنٹ 1 (ایل 1) کی طرف سفر شروع کیا تو کروز مرحلہ بھی شروع ہو گیا۔ اب اسے ایل 1 کے چاروں طرف ایک بڑے دائرہ والے مدار میں شامل کیا جائے گا۔ لانچ سے ایل 1 تک کے مکمل سفر میں آدتیہ ایل-1 کو تقریباً چار ماہ لگیں گے اور زمین سے یہ دوری تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر ہوگی۔
from Qaumi Awaz https://ift.tt/UDbV7Ou
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں