نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

سنیتا ولیمز کی زمین پر واپسی: ناسا اور اسپیس ایکس کا مشن خلا کی جانب روانہ

امریکہ کی نیشنل ایرو ناٹکس اور اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) اور اسپیس ایکس نے اپنے جدید مشن کے تحت ہندوستانی نژاد خلاباز سنیتا ولیمز اور ان کے ساتھی بوچ وِلْمور کو زمین پر واپس لانے کے لیے کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ ہو گیا۔ یہ مشن 29 ستمبر 2024 کو فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے لانچ کیا گیا۔ اس مشن کا مقصد دونوں خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے واپس لانا ہے۔

خیال رہے کہ سنیتا ولیمز کو خلا میں جانے والی ہندوستانی نژاد دوسری امریکی خلاباز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ ہندوستانی ثقافت کو اپنے مشنز میں شامل کیا ہے۔ 2006 میں جب وہ آئی ایس ایس گئیں تو ان کے ساتھ بھگوت گیتا کا ایک نسخہ بھی تھا۔

مشن کے دوران، ناسا نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اسپیس ایکس ڈریگن خلا بازوں کو آئی ایس کی طرف لے جا رہا ہے۔ نیا عملہ پانچ ماہ کے سائنسی مشن کے لیے وہاں پہنچے گا۔‘‘ اس مشن میں ناسا کے خلاباز نک ہیگ اور روس کے خلا باز الیگزینڈر گوربونوف شامل ہیں، جو کہ اسٹیشن پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پہلے، سنیتا اور بوچ وِلْمور کا سفر ایک اور خلا بازوں کی ٹیم کے ساتھ ہوا تھا، جس کا سامان بوئنگ کے اسٹار لائنر کے ذریعے فراہم کیا گیا تھا۔ مگر اس کے ٹیکنیکل مسائل کی وجہ سے ان کا سفر طویل ہوا۔ لیکن اب وہ محفوظ طریقے سے آئی ایس ایس پر پہنچ چکے ہیں۔ ناسا نے اسٹار لائنر کو انسانی سفر کے لیے غیر موزوں قرار دیا، مگر اس کی واپسی محفوظ رہی۔

اس مشن کی کامیابی نہ صرف ناسا اور اسپیس ایکس کے لیے ایک سنگ میل ہے بلکہ یہ ہندوستانی نژاد امریکیوں کے لیے بھی ایک فخر کا لمحہ ہے۔ سنیتا کی کامیابی نے ہر شعبے میں ہندوستانیوں کی قابلیت کو اجاگر کیا ہے۔ سنیتا ولیمز اور بوچ وِلْمور کی زمین پر واپسی کے بعد ان کی تجربات اور علم کی روشنی میں مزید ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ اس مشن کی کامیابی نے یہ ثابت کیا ہے کہ انسان کی قابلیت اور محنت ہمیشہ اس کے خوابوں کی تعبیر کر سکتی ہے۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/AFClqS4

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...