نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

طب کا نوبل انعام سوئیڈن کے ماہر جینیات سوانتے پابو کے نام، ناپيد ہو جانے والی نسل کے جینوم ترتیب کا کارنامہ انجام دیا

اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے ماہر جینیات سوانتے پابو نے طب کا 2022 کا نوبل انعام جیت لیا ہے۔ انہیں یہ انعام قدیم انسانوں کے معدوم ہونے سے لے کر جدید دور کے انسانوں کے ارتقاء کو سمجھنے میں ان کی دریافت کے لئے دیا گیا ہے۔ انعام دینے والے پینل نے کہا کہ ان کے مطالعے سے مدافعتی نظام اور قدیم انسانوں کے مقابلے موجودہ انسانوں کے انوکھے پن کو گہرائی سے سمجھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ پابو کی اہم حصولیابیوں میں معدوم ہوچکے قدیم انسانوں اور جدید انسانوں میں رابطے کا پتہ لگانا ہے۔

دنیا کا اعلیٰ ترین انعام دینے والی سوئیڈن کی اسمبلی آف کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ نے طب کا 2022 کا نوبیل انعام اپنے ہی ملک کے سائنسدان سوانتے پابو کو دینے کا اعلان کیا۔ نوبیل کمیٹی ہر سال انعامات جیتنے والے افراد کے ناموں کا اعلان اکتوبر کے پہلے ہفتے میں شروع کرتی ہے۔ کمیٹی مجموعی طور پر 6 زمروں ’طب، معاشیات، کیمسٹری، فزکس، ادب اور امن‘ کے نوبیل انعامات دیتی ہے۔

نوبیل کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ طب کا انعام سوئیڈن کے سائنسدان سوانتے پابو کو دیا گیا، جنہوں نے زمانہ قدیم کے انسانوں سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا جدید طریقہ جسے ڈی این اے بھی کہا جاتا ہے، وہ دریافت کیا۔ انہوں نے ہزاروں سال پرانی ہڈی کے جینوم یا ڈی این اے کو سمجھنے کا جدید اور آسان طریقہ دریافت کیا، جس سے 40 ہزار سال پرانے انسان سے متعلق معلومات حاصل کرنا ممکن ہوا۔

سوانتے پابو نے 40 ہزار سال قبل یورپ اور وسطی ایشیا میں پائے جانے والے انسانوں کے ارتقا کو سمجھنے کا طریقہ دریافت کیا، یوں ان کے طریقے سے جدید دور کے انسانوں اور پرانے دور کے انسانوں میں مماثلت کی تحقیقات کا بھی راستہ کھلا۔

نوبیل کمیٹی نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ سوانتے پابو کو نوبیل انعام جیتنے کی خوشخبری صبح کو اس وقت دی گئی جب وہ کافی پی رہے تھے اور وہ خبر سن کر ششدر رہ گئے اور انہوں نے سب سے پہلے اپنی اہلیہ کو اس بارے میں بتایا۔ پابو، سنے برگ اسٹارم کے بیٹے ہیں‘ جنہوں نے 1982 میں طب کا نوبل انعام حاصل کیا تھا۔ سوانتے پابو کو رواں برس دسمبر کے پہلے ہفتے میں نوبیل انعام کی رقم اور ایوارڈ اسٹاک ہوم میں دیا جائے گا۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/40HWBQG

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...