- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
نئی دہلی: چندریان-3 کو چاند پر اترنے کے مشن کو کامیابی سے انجام دینے کے بعد انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اب سورج کو قریب سے جاننے کے لئے 2 ستمبر کو صبح 11.50 بجے آندھرا پردیش میں ملک کے پہلے خلائی آبزرویٹری 'آدتیہ-ایل1' کو سری ہری کوٹا کے خلائی لانچ سینٹر سے لانچ کرے گا۔ خلائی ایجنسی نے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں خلائی لانچ سینٹر کی گیلری سے لانچ دیکھنے کے لیے عوام کو رجسٹریشن کے لیے مدعو کیا ہے۔
اسرو نے بتایا کہ سیٹلائٹ کو سورج - زمین کے سسٹم کے لیگرینگ پوائنٹ ایل ون کے قریب ایک مدار میں بھیجا جائے گا۔ سورج - زمین کا یہ سسٹم زمین سے تقریباََ پندرہ لاکھ کلومیٹر دور ہے۔ سیٹلائٹ کو لیگرنگ پوائنٹ تک پہنچنے میں تقریباََ چار مہینے لگیں گے۔اس سے فلکیاتی تپش، بڑے پیمانے پر ہونے والے فلکیاتی اخراج، شعلے بھڑکنے سے قبل یا بھڑکنے کی کارروائیوں، موسمیات کی حرکات اور سیاروں کے مابین ذرّات اور فیلڈس کے پھیلاؤ کا مطالعہ کرنے میں مدد ملے گی۔
PSLV-C57/️Aditya-L1 Mission:
— ISRO (@isro) August 28, 2023
The launch of Aditya-L1,
the first space-based Indian observatory to study the Sun ☀️, is scheduled for
️September 2, 2023, at
11:50 Hrs. IST from Sriharikota.
Citizens are invited to witness the launch from the Launch View Gallery at… pic.twitter.com/bjhM5mZNrx
اسرو نے کہا کہ آدتیہ ایل ون کو ہندوستانی راکٹ پی ایس ایل وی ایکس ایل کے ذریعے لے جایا جائے گا۔ ابتدائی طور پر آدتیہ ایل ون کو زمین کے نچلے مدار میں رکھا جائے گا۔ بعد میں اس کے مدار کو بتدریج اپ گریڈ کیا جائے گا اور آخر کار یہ زمین کے کشش ثقل کے میدان سے باہر آنے کے بعد سورج کے قریب ایل ون پوائنٹ کی طرف سفر کرنا شروع کر دے گا۔
ہندوستانی خلائی ایجنسی نے کہا کہ سورج کی عمر 4.5 بلین سال ہے اور یہ ہائیڈروجن اور ہیلیم گیسوں کی گرم چمکتی ہوئی گیند ہے جو نظام شمسی کے لیے توانائی کا ذریعہ ہے۔ سورج کی کشش ثقل نظام شمسی کی تمام اشیاء کو ایک ساتھ رکھتی ہے۔ سورج کے مرکزی علاقے میں، جسے 'کور' کہا جاتا ہے، درجہ حرارت 15 کروڑ ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔
اس درجہ حرارت پر کور میں نیوکلئر فیوژن نامی عمل ہوتا ہے جو سورج کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ اسرو نے کہا کہ سورج کی نظر آنے والی سطح جسے فوٹوسفیر کہا جاتا ہے، نسبتاً ٹھنڈی ہے اور اس کا درجہ حرارت تقریباً 5500 ڈگری سیلسیس ہے۔ سورج قریب ترین ستارہ ہے اس لیے اس کا دوسرے ستاروں کے مقابلے میں زیادہ تفصیل سے مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ اسرو نے کہا کہ سورج کا مطالعہ کر کے ہم اپنی کہکشاں کے ستاروں کے ساتھ دیگر کہکشاؤں کے ستاروں کے بارے میں بھی بہت کچھ جان سکتے ہیں۔
from Qaumi Awaz https://ift.tt/iSLFubn
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں