نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

مصریوں نے چار ہزار سال پہلے کینسر کا علاج کرنے کی کوشش کی تھی!

نئی دہلی: چار ہزار سال پرانی دو کھوپڑیوں پر کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ قدیم مصریوں نے کینسر کے علاج کی کوشش کی تھی۔ مصری تہذیب کو دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس وقت وہاں کے لوگ بیماریوں اور تکلیف دہ چوٹوں کی تشخیص کے ساتھ ساتھ مصنوعی اعضاء بنانے اور دانت بھرنے کے لیے جانے جاتے تھے۔

محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے اس بارے میں مزید جاننے کے لیے دو انسانی کھوپڑیوں کا مطالعہ کیا کہ قدیم مصری کتنے قابل تھے۔ یہ دونوں کھوپڑیاں ہزاروں سال پرانی تھیں۔ ان میں سے ایک عورت اور ایک مرد کی ہے۔ جرنل فرنٹیئرز ان میڈیسن میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں، انہوں نے کہا کہ کھوپڑیوں پر کٹے ہوئے نشانات قدیم مصریوں کے ذریعے کیے جانے والے تکلیف دہ اور آنکولوجیکل علاج کی حد کو ظاہر کرتے ہیں۔

اسپین کی یونیورسٹی آف سینٹیاگو ڈی کمپوسٹیلا کے ماہر امراضیات کے ماہر ایڈگارڈ کیمروس نے اس دریافت کو اس بات کا منفرد اور غیر معمولی ثبوت قرار دیا کہ کس طرح قدیم مصری طب نے چار ہزار سال قبل کینسر کا علاج کرنے کا اسے جاننے کی کوشش کی ہوگی۔

وہ دو کھوپڑیاں جو تحقیق کے لیے لی گئیں، ان میں سے ایک 2687 اور 2345 قبل مسیح کے درمیان کا ہے۔ یہ اس شخص کی کھوپڑی ہے جس کی عمر 30 سے ​​35 سال کے درمیان ہوگی۔ وہیں، 663 اور 343 قبل مسیح کے درمیان حیات رہنے والی ایک خاتون کی کھوپڑی ہے، جس کی عمر 50 سال سے زیادہ ہوگی۔

آدمی کی کھوپڑی کے خوردبینی مشاہدے سے ایک بڑے زخم کا انکشاف ہوا، جسے نیوپلاسم کہا جاتا ہے، جو کہ ضرورت سے زیادہ خلیوں کی تباہی کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ خاتون کی کھوپڑی میں تقریباً 30 چھوٹے اور گول میٹاسٹاسائزڈ زخم بھی دکھائی دے رہے تھے جن پر دھاتی آلے جیسی تیز دھار چیز کے نشانات تھے۔

جرمنی کی یونیورسٹی آف ٹوبینگن کی ایک محقق تاتیانا ٹونڈینی نے کہا کہ جب ہم نے پہلی بار خوردبین کے نیچے کٹے ہوئے نشانات کو دیکھا تو ہمیں اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ انہوں نے کہا، ’’خاتون کی کھوپڑی کے تجزیے سے کینسر کے ٹیومر سے مطابقت رکھنے والے ایک بڑے زخم کا بھی انکشاف ہوا جس کی وجہ سے ہڈیوں کی تباہی ہوئی تھی۔‘‘

ٹیم نے کہا، ’’یہ اس بات کی نشاندہی کر سکتا ہے کہ آج کے طرز زندگی اور ماحولیاتی نمائش سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لیکن ماضی میں یہ ایک عام بیماری تھی۔‘‘



from Qaumi Awaz https://ift.tt/0JFdNEn

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...