نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ایکسئوم-4 مشن کی تاخیر: ہندوستانی خلاباز شبھانشو شکلا سمیت 4 خلا نوردوں کی پرواز پھر ملتوی

واشنگٹن: بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے روانہ ہونے والے ایکسئوم-4 مشن کو ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس مشن کے تحت چار خلا نوردوں کو خلائی اسٹیشن بھیجا جانا تھا جن میں ہندوستانی خلانورد شُبھانشو شُکلا بھی شامل ہیں۔ نیا لانچنگ شیڈول جلد طے کیا جائے گا۔ امریکی خلائی ادارے ناسا نے اس مشن کی لانچنگ سے متعلق تازہ معلومات جاری کی ہیں۔

22 جون کو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ اور ڈریگن کیپسول کے ذریعے اس مشن کی پرواز طے تھی لیکن اب ناسا، اسپیس ایکس اور ایکسئوم اسپیس نے مشترکہ طور پر اسے عارضی طور پر موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ناسا کے بیان کے مطابق، یہ فیصلہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے روسی حصے میں حالیہ مرمت کے بعد آپریشنل صورتحال کا مکمل جائزہ لینے کی غرض سے لیا گیا ہے۔ زویوزدا سروس ماڈیول کے پچھلے حصے میں مرمت کے بعد خلائی اسٹیشن کی مختلف تکنیکی نظاموں کے باہمی رابطے اور کارکردگی کو جانچنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ خلائی اسٹیشن کی تمام سسٹمز ایک دوسرے سے جُڑی ہوئی ہیں، اس لیے اضافی خلا نوردوں کی آمد سے قبل مکمل تیاری کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ اسی مقصد کے لیے نیا ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے اور اس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ناسا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایکسئوم-4 مشن ہندوستان، پولینڈ اور ہنگری جیسے ممالک کے لیے تاریخی اہمیت کا حامل ہے، اور تینوں خلائی ایجنسیز اس اہمیت سے بخوبی واقف ہیں۔ موجودہ وقت میں تمام خلا نورد فلوریڈا میں قرنطینہ میں ہیں اور جیسے ہی خلائی اسٹیشن مکمل طور پر تیار ہو جائے گا، پرواز کی نئی تاریخ مقرر کر دی جائے گی۔

اس مشن کی قیادت سابق ناسا خلا نورد اور ایکسئوم اسپیس کی ڈائریکٹر برائے انسانی خلائی پرواز، پیگی وِٹسن کر رہی ہیں۔ ہندوستان کے شُبھانشو شُکلا پائلٹ کے فرائض انجام دیں گے، جبکہ یورپی خلائی ادارے کے پولینڈ سے تعلق رکھنے والے خلا نورد سلاوش اُزنانسکی اور ہنگری کے ٹیبور کاپو بطور مشن اسپیشلسٹ شامل ہیں۔

یہ مشن نہ صرف خلا نوردی کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کی علامت ہے بلکہ ان ممالک کے لیے بھی ایک فخر کا لمحہ ہے جو پہلی بار اس سطح پر انسانی خلا نوردی میں براہِ راست شرکت کر رہے ہیں۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/nOH9sYu

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...