نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

زمین کا مشاہدہ کرنے والا سٹیلائٹ نسار کامیابی کے ساتھ مدار میں نصب

ہندوستان-امریکہ خلائی سفارت کاری میں اہم سنگ میل کے تحت، ہندوستان کے جی ایس ایل وی-F16 راکٹ نے نسار سٹیلائٹ کو کامیابی کے ساتھ مدار میں پہنچا دیا، جو کہ ناسا اور اسرو کے ذریعہ مشترکہ طور پر تیار کیا گیا پہلا زمینی مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔جی ایس ایل وی-F16 راکٹ نے 2,392 کلوگرام وزنی نسار سٹیلائٹ کے ساتھ شام 5.40 بجے آندھرا پردیش کے راکٹ پورٹ کے دوسرے لانچ پیڈ سے اڑان بھری اور 19 منٹ کی پرواز کے بعد، راکٹ نے سٹیلائٹ کو خط استواء سے 98.405 ڈگری کے جھکاؤ کے ساتھ شمسی قطبی مدارمیں 743 کلومیٹر پر نصب کیا۔

سٹیلائٹ مدار میں پہنچنے کے بعد اسرو نے کہا کہ " نسار سٹیلائٹ الگ ہو گیا۔ جی ایس ایل وی-F16 کے نسار مشن کامیابی سے مکمل ہوا۔" اسرو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، "راکٹ سے سیٹلائٹ کے الگ ہونے کی تصدیق ہوگئی۔ ہر مرحلہ درستگی سے مکمل ہوا ہے۔ کرائیو اگنیشن اور کرائیو مرحلے میں کوئی خرابی نہیں دیکھی گئی۔" جی ایس ایل وی-F16 نے نثار کو اپنے مقررہ مدار میں نصب کردیا ہے۔"

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نثار سٹیلائٹ کی کامیاب لانچ پر خوشی کا اظہار کیا اور اسے آفات کے درست نظم میں گیم چینجر قرار دیا۔ انہوں نے مشن میں شامل سائنسدانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نثار سے حاصل کردہ معلومات سے 'وشوا بندھو' کی حقیقی روح کے مطابق پوری عالمی برادری کو فائدہ پہنچے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "دنیا کے پہلے ڈوئل بینڈ راڈار سٹیلائٹ نسار کو لے جانے والے جی ایس ایل وی F16 کی کامیاب لانچ... طوفان، سیلاب وغیرہ جیسی آفات کے درست نظم میں ایک گیم چینجرثابت ہونے والا ہے۔ اس کے علاوہ، کہرے، گھنے بادلوں، برف کی تہوں وغیرہ کو اسکین کرنے کی اس کی منفرد صلاحیت اسے جہازوں کے لیے ایک اہم آلہ بناتی ہے۔" ڈاکٹرجتیندر سنگھ کے مطابق، نسار سٹیلائٹ نہ صرف ہندوستان اور امریکہ کو خدمات فراہم کرے گا بلکہ دنیا بھر کے ممالک کو خاص طور پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ، زراعت اور ماحولیات کی نگرانی جیسے شعبوں میں اہم ڈیٹا فراہم کرے گا۔

ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جاری اس تاریخی مشن پر 1.5 ارب ڈالر سے زیادہ لاگت آئی ہے اور یہ اب زمین پر قدرتی آفات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی نگرانی کرنے کے طریقے میں انقلاب لانے کو تیار ہے۔ یہ سٹیلائٹ تمام موسمی حالات میں دن میں 24 گھنٹے تصاویر لے سکتا ہے۔ اس سے لینڈ سلائیڈنگ کا پتہ لگانے، موسمیاتی تبدیلیوں کی نگرانی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں مدد ملے گی۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/Seb791E

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...