نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

سب سے پرانا اور مقبول ترین براؤزر 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' مکمل طور پر ختم

دنیا کی مقبول ترین کمپیوٹر ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ نے انٹرنیٹ کی پہچان بننے والے دنیا کے پرانے اور مقبول ترین براؤزر 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' کو باضابطہ طور پر بند کر دیا۔ انٹرنیٹ ایکسپلورر 15 جون کے بعد سے دستیاب نہیں ہوگا۔ مائیکرو سافٹ نے ابتدائی طور پر 27 سال قبل 1995 میں 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' براؤزر کو متعارف کرایا تھا اور اس وقت وہی اکیلا براؤزر تھا۔

'انٹرنیٹ ایکسپلورر' کئی سال تک انٹرنیٹ کی پہچان بنا رہا تاہم 2004 میں موزیلا فاؤنڈیشن نے اس کے ٹکر میں فائر فوکس کو باضابطہ طور پر متعارف کرایا۔ اگرچہ فائر فوکس براؤزر 2002 میں ہی بن چکا تھا تاہم اسے عام صارفین کے لیے 2004 میں متعارف کرایا گیا۔ فائر فوکس کے بعد گوگل نے 2008 میں گوگل کروم براؤزر کو متعارف کراکر سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

فائر فوکس اور گوگل کروم کے بعد انٹرنیٹ ایکسپلورر کو لوگ تقریبا بھول ہی گئے تھے تاہم مائیکرو سافٹ نے نئے براؤزر ایج کو گوگل کروم جیسا بنا کر اس حوالے سے اپنی بادشاہی واپس لینے کی کوشش کی لیکن اس کی کوششیں ناکام رہیں۔ 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' تمام ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز میں ڈیفالٹ براؤزر کے طور پر کام کرتا تھا، تاہم کمپنی نے 2020 میں اسے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

لیکن اب کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' ونڈوز 10 اور ونڈوز الیون کے صارفین کے لیے بھی دستیاب نہیں ہوگا اور 15 جون کے بعد براؤزر کسی بھی ڈیسک ٹاپ پر موجود نہیں ہوگا۔ مائیکرو سافٹ نے 4 سال قبل 2016 میں ہی صارفین کو 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' سے جان چھڑانے کا مشورہ دے کر عندیہ دیا تھا کہ ممکنہ طور پر کمپنی مذکورہ براؤزر کو بند کر دے گی۔

کمپنی نے 2016 سے ہی 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' کے پرانے ورژن کی سپورٹ ختم کردی تھی تاہم ویب براؤز کے نئے 2013 میں متعارف کرائے گئے گیارہویں ورژن کو سپورٹ فراہم کی جا رہی تھی۔ مائیکرو سافٹ نے گزشتہ چند سال میں متعدد بار اپنے صارفین کو 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' کی خامیوں کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے رواں سال کے آغاز میں اپنے نئے براؤزر 'مائیکرو سافٹ ایج' استعمال کرنے کی تجویز دی۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/NQprfBz

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...