نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ایکس پر ماہانہ متحرک صارفین 60 کروڑ تک پہنچ گئے

نئی دہلی: ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے جمعہ کو کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ماہانہ متحرک صارفین (ایم اے یو) کی تعداد 60 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔

مسک کو 2022 میں 44 بلین ڈالر میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو حاصل کیا تھا۔ اس کے بعد وہ اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ساتھ ایک سپر ایپ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس پر آپ فلموں اور ٹی وی شوز کے ساتھ ڈیجیٹل ادائیگی بھی کر سکتے ہیں۔

ارب پتی ٹیک بزنس مین نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، ’’ایکس پر ماہانہ متحرک صارفین کی تعداد 60 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان میں سے تقریباً نصف روزانہ ایکس استعمال کر رہے ہیں۔‘‘ مسک کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے صارفین نے کہا کہ ایکس شاید اس وقت دنیا کا بہترین سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔ خیال رہے کہ مسک ایکس میں مسلسل تبدیلیاں کر رہے ہیں اور ایپ میں کئی نئے فیچرز شامل کیے گئے ہیں۔

حصول کے بعد ایکس پر بلیو ٹک حاصل کرنے کے لیے سبسکرپشن کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اداروں کی تصدیق کے لیے گولڈن ٹک کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایکس پر وائس اور ویڈیو کالنگ کا فیچر بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے صارفین آسانی سے وائس اور ویڈیو کالنگ کی سہولت سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ حال ہی میں مسک نے کہا تھا کہ ایکس پر لائیو مواد میں سپر چیٹ فیچر آ رہا ہے۔

اب سبسکرائب شدہ صارفین فلمیں، ٹی وی سیریز اور پوڈ کاسٹ وغیرہ پوسٹ کر کے آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔ ایکس کی جانب سے مشتہرین کے لیے ایک نیا اے آئی ٹول بھی لایا جا رہا ہے، جو چند سیکنڈ میں اشتہارات کے لیے کارآمد صارفین کی فہرست تیار کرے گا۔

مسک نے ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ موجودہ اے آئی کے ذریعے صارفین آسانی سے ’آر یو اے بوٹ؟‘ پاس کر سکتے ہیں۔ مسک نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ اب نئے صارفین کو ایکس پر پوسٹ کرنے کے لیے پیسے ادا کرنا ہوں گے۔ کمپنی اکتوبر 2023 سے ایکس پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے نیوزی لینڈ اور فلپائن میں صارفین سے ایک ڈالر سالانہ چارج کر رہی ہے۔ مسک نے بتایا کہ اس قدم کے ذریعے ہی ہم ایکس پلیٹ فارم پر بوٹس کو روک سکتے ہیں۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/mdlXF7w

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...