نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہندوستان میں گوگل والیٹ لانچ، صارفین کو ایک ہی مقام پر حاصل ہوں گی سہولیات

نئی دہلی: گوگل کی جانب سے بدھ کو گوگل والیٹ ایپ لانچ کی گئی ہے۔ اس ایپ کے ذریعے لوگ ڈیجیٹل دستاویزات جیسے بورڈنگ پاس، لائلٹی کارڈ، مووی ٹکٹ وغیرہ سہولیات ایک جگہ پر آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔ گوگل والیٹ ہندوستان میں گوگل پے سے بالکل مختلف ایپ ہے۔ اس کے لانچ ہونے کے بعد بھی گوگل پے کی خدمات پہلے کی طرح جاری رہیں گی۔

گوگل نے کہا کہ کمپنی نے گوگل والیٹ کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے پی وی آر، آئیناکس، ایئر انڈیا، انڈیگو، فلپکارڈ، پائن لیبز، کوچی میٹرو، ابھی بس اور دیگر کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ مستقبل میں کمپنی اس سے مزید پارٹنرز کو منسلک کرے گی۔

گوگل میں اینڈرائیڈ کے جی ایم اور انڈیا انجینئرنگ کے سربراہ رام پاپاٹلا نے کہا کہ گوگل والیٹ اینڈرائیڈ انڈیا کی تاریخ میں ایک اہم کامیابی ہے۔ یہ روزمرہ کی ضروریات کی چیزوں کو ایک جگہ پر لا کر لوگوں کی زندگی کو آسان بنائے گا۔ اس کے لیے ہم نے ہندوستان کے اعلیٰ برانڈز کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ اس کی مدد سے صارفین باآسانی لائلٹی کارڈز، ایونٹ ٹکٹ، ٹرانسپورٹ پاس اور دیگر روزمرہ کی ضروریات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

گوگل والیٹ جی میل کے ساتھ بھی لنک ہوگا۔ گوگل کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق، اگر کوئی شخص کسی فلم، آئی پی ایل، ایونٹ وغیرہ کے ٹکٹ بک کرتا ہے اور اس نے گوگل کی پرسنلائز سیٹنگ کو آن کر رکھا ہے، تو اس کا ٹکٹ خود بخود گوگل والیٹ پر نظر آنا شروع ہو جائے گا۔

گوگل نے کہا کہ ہماری دیگر مصنوعات کی طرح گوگل والیٹ بھی مکمل طور پر محفوظ ہے۔ اس میں پرائیویسی کا مکمل خیال رکھا گیا ہے اور صارف کو اس بات پر مکمل کنٹرول حاصل ہوگا کہ وہ کون سی معلومات محفوظ کرنا چاہتا ہے اور اسے کیسے استعمال کرنا چاہیے۔ صارفین گوگل پلے اسٹور سے گوگل والیٹ کو آسانی سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/Zi8AldB

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...