نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اوپن اے آئی کی ہندوستانی صارفین کو پیشکش، ’چیٹ جی پی ٹی گو‘ ایک سال کے لیے مفت

مصنوعی ذہانت کے میدان میں نمایاں مقام رکھنے والی کمپنی اوپن اے آئی نے ہندوستانی صارفین کے لیے ایک بڑی پیشکش کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ اس کی سبسکرپشن پر مبنی سروس ’چیٹ جی پی ٹی گو‘ اب ہندوستانی صارفین کے لیے ایک سال کے لیے بالکل مفت دستیاب ہوگی۔ یہ سہولت محدود مدت کے پروموشنل پروگرام کے تحت 4 نومبر سے سائن اپ کرنے والے صارفین کو فراہم کی جائے گی۔

کمپنی کے مطابق، اوپن اے آئی 4 نومبر کو بنگلورو میں اپنے پہلے ڈیو-ڈے ایکسچینج ایونٹ کا انعقاد کرنے جا رہا ہے، جس کا مقصد ہندوستان میں بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی برادری کے ساتھ براہِ راست رابطہ قائم کرنا ہے۔ کمپنی نے بتایا کہ اسی موقع کی خوشی میں ہندوستانی صارفین کو یہ خصوصی سہولت دی جا رہی ہے تاکہ وہ مصنوعی ذہانت کے جدید ترین فیچرز کو مفت استعمال کر سکیں۔

اوپن اے آئی کے وائس پریزیڈنٹ اور ہیڈ نک ٹرلی نے کہا، ’’چیٹ جی پی ٹی گو‘ لانچ کرنے کے بعد صارفین کی جانب سے جو جوش و خروش، تخلیقی سوچ اور تیز رفتار اپنانے کی صلاحیت دیکھی گئی ہے، وہ ہمارے لیے نہایت متاثر کن رہی ہے۔ اب ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی صارفین بغیر کسی اضافی لاگت کے ان جدید ٹولز کو استعمال کر کے اپنی تعلیم، کام اور تخلیقی صلاحیتوں کو نئی بلندیوں تک لے جائیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کو اس بات کا بے حد انتظار ہے کہ ہندوستان کے صارفین ’چیٹ جی پی ٹی گو‘ کے ذریعے کیا کچھ نیا سیکھتے اور تخلیق کرتے ہیں۔

’چیٹ جی پی ٹی گو‘ دراصل اوپن اے آئی کی ایک پریمیم سبسکرپشن سروس ہے، جس میں صارفین کو چیٹ جی پی ٹی کے عام ورژن کے مقابلے میں کئی اضافی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ ان میں زیادہ پیغامات بھیجنے کی حد، زیادہ امیج جنریشن، فائلز اور تصاویر اپ لوڈ کرنے کی سہولت، اور بڑی میموری شامل ہے۔

یہ سروس اگست 2025 میں ہندوستان میں لانچ کی گئی تھی۔ کمپنی کے مطابق، اس وقت اسے خاص طور پر ان صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا تھا جو کم قیمت میں چیٹ جی پی ٹی کے ایڈوانس فیچرز تک رسائی چاہتے تھے۔ لانچ کے فوراً بعد ہی کمپنی کے پریمیم سبسکرائبرز کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا اور پہلے ہی مہینے میں ہندوستان میں پیڈ سبسکرپشنز تقریباً دگنی ہو گئیں۔

اوپن اے آئی کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان چیٹ جی پی ٹی کا دوسرا سب سے بڑا اور تیزی سے بڑھتا ہوا بازار ہے، جہاں روزانہ کروڑوں افراد اس پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں۔ طلبا، پروفیشنل اور ڈیولپرز سبھی اس کے ذریعے نئی مہارتیں سیکھ رہے ہیں، اپنی کارکردگی بہتر بنا رہے ہیں اور مختلف شعبوں میں تخلیقی حل تلاش کر رہے ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی ہندوستان جیسے ترقی پذیر ٹیکنالوجی مراکز میں اپنی موجودگی کو مزید مضبوط کرے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ صارفین کو مصنوعی ذہانت کے جدید ترین ٹولز تک آسان رسائی فراہم کی جا سکے۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/svQlChr

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...