نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

آسٹریلیا میں 40 لاکھ سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر عائد ہوگی پابندی

آسٹریلیا دنیا کا پہلا ایسا ملک بننے جا رہا ہے جہاں اب 16 سال سے کم عمر کے بچے سوشل میڈیا نہیں چلا سکیں گے۔ ملک میں اب ان بچوں پر عمر کی پابندیوں کے سبب انسٹاگرام، فیس بک، ٹک ٹاک سمیت کئی سوشل میڈیا سائٹس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جون 2021 کے آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ ویلفیئر (اے آئی ایچ ڈبلیو) کے اعداد و شمار کے مطابق، آسٹریلیا میں تقریبا 4.04 ملین لوگ 16 سال سے کم عمر کے تھے۔ یہ تعداد مجموعی آبادی کا تقریباً 16 فیصد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تقریباً 40 لاکھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ تقریباً 40 لاکھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر آئندہ ماہ 10 دسمبر کو پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اسی کے ساتھ آسٹریلیا دنیا کا پہلا ایسا ملک بن جائے گا، جہاں نوعمروں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کی جائےگی۔ ٹک ٹاک، اسنیپ چیٹ اور میٹا کے فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈس 16 سال سے کم عمر کے لوگ استعمال نہیں کر پائیں گے۔ اس پابندی کو نافذ کرنے کے لیے تیاریاں تیز ہو رہی ہیں۔ آن لائن پلیٹ فارمز آنے والے دنوں میں آسٹریلیائی نوعمروں کو ایک ملین سے زائد کھاتوں کے ذریعہ پیغام بھیجیں گے، جس میں انہیں اختیار دیا جائے گا کہ ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کریں، پروفائل فریز کریں، یا سبھی کو کھو دیں۔ اس پابندی کے بعد آسٹریلیا کے 20 ملین لوگ ہی سوشل میڈیا پر رہ جائیں گے۔ جو آبادی کا تقریباً چوتھا یا پانچواں حصہ ہے۔

وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ یہ پابندی اس لیے عائد کی گئی ہے کہ ڈیجیٹل دنیا بچوں کی ذہنی صحت یا نشونما کو نقصان نہ پہنچائے۔ آن لائن سیفٹی ترمیم (سوشل میڈیا استعمال کرنے کی کم از کم عمر) بل 2024 کے تحت، نابالغوں کو فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اسنیپ چیٹ، یوٹیوب، ایکس (سابق میں ٹویٹر)، ریڈٹ، تھریڈس اور کِک سمیت بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹ بنانے یا بنائے رکھنے سے منع کیا جائے گا۔ 10 دسمبر 2025 کو یہ نافذ ہوگا۔

ٹک ٹاک کے مطابق 15-13 سال کے تقریباً 2 لاکھ آسٹریلوی صارفین ہیں، نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ وہ مشتبہ نابالغ صارفین کی رپورٹ کرنے کے لیے ایک بٹن ڈیزائن کر رہی ہے۔ ساتھ ہی بقیہ ایپ بھی عمر کا پتہ لگانے کے لیے کئی چیزیں ڈیزائن کر رہی ہیں۔ کچھ ایپس سیلفی کی بنیاد پر عمر کا اندازہ لگائیں گی۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/Sysp1M4

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...