نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہندوستان نژاد امر سبرامنیا کو ایپل نے بنایا کمپنی میں اے آئی کا نائب صدر

کیلیفورنیا: ٹیک کمپنی ایپل نے اعلان کیا ہے کہ مشہور ہندوستانی نژاد اے آئی محقق امرسبرامنیا نے ایپل میں اے آئی کے نائب صدر کے طور پر شمولیت اختیار کی ہے اور وہ براہ راست کریگ فیڈریگی کو رپورٹ کریں گے۔ ایپل کے مطابق کمپنی کے مشین لرننگ اوراے آئی اسٹریٹیجی کے سینئر نائب صدر جان گیاننڈریا ریٹائر ہو رہے ہیں۔ فی الحال وہ 2026 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک کمپنی کے مشیر کا کردار ادا کریں گے۔

سبرامنیا کے بارے میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق وہ کمپنی میں ایپل فاؤنڈیشن ماڈلس،ایم ایل ریسرچ، اے آئی سیفٹی ایویلیوایشن جیسے اہم شعبوں کی قیادت کریں گے۔ وہ ایپل میں اپنے بہترین تجربے کے ساتھ  شامل ہورہے ہیں۔ اس سے قبل وہ مائیکرو سافٹ میں اے آئی کے کارپوریٹ نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ مائیکروسافٹ سے پہلے وہ 16 سال تک گوگل میں کام کرچکے ہیں جہاں انہوں نے گوگل جیمنی اسسٹنٹ کے لیے ہیڈ آف انجینئرنگ کے عہدے پرخدمات انجام دی ہیں۔

اس سلسلے میں ایپل کا کہنا ہے کہ سبرامنیا کا اے آئی اورایم ایل ریسرچ اوراس ریسرچ کو پروڈکٹس اور فیچرس میں ضم کرنے کو لے کر وسیع تجربہ کمپنی کے موجودہ انوویشن اورمستقبل کے ایپل انٹیلی جنس فیچرس کے لئے کافی اہم ہونے والا ہے۔ ایپل کے سی ای او ٹم کک نےامر کے بارے میں کہا کہ اے آئی طویل عرصے سے ایپل کی حکمت عملی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور ہم ان کے غیر معمولی اے آئی تجربے کو لانے کے ساتھ کریگ کی زیر قیادت ٹیم میں ان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

جان گیاننڈریا نے ایپل میں 2018 سے اپنی شمولیت کے بعد کمپنی کی اے آئی اور مشین لرننگ کی حکمت عملی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے ایپل میں ایک عالمی معیار کی ٹیم بنائی اور اس ٹیم کواہم اے  ٹیکنالوجی کو ڈیولپ کرنے اور تعینات کرنے کے لیے تیار کیا۔ یہ ٹیم فی الحال ایپل فاؤنڈیشن ماڈلز، سرچ اینڈ نالج، مشین لرننگ ریسرچ اوراے آئی انفراسٹرکچر کی ذمہ داری سنبھال رہی ہے۔

اس موقع پرٹم کک نے کہا کہ ہمارے اے آئی ورک کو لے کر جان کے کردار کے لئے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے۔ انہوں نے ایپل کو اختراع کرنے اور صارفین کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں کمپنی کی مدد کی۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/f7emx8Z

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...