نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کی 9 ماہ بعد زمین پر واپسی، صحت کے نئے چیلنجز کا سامنا

امریکی خلا باز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور 9 ماہ کے طویل خلائی مشن کے بعد زمین پر بحفاظت واپس آ گئے ہیں۔ یہ دونوں خلاباز 5 جون 2024 کو بوئنگ اسٹار لائنر کیپسول کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر پہنچے تھے۔ ان کا مشن دراصل 10 دن کا تھا لیکن کیپسول میں تکنیکی خرابیوں کے باعث انہیں طویل عرصہ خلا میں گزارنا پڑا۔

طویل عرصے تک مائیکرو گریوٹی میں رہنے کی وجہ سے سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو صحت کے مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ ناسا کے سابق خلا باز لیرو چیو کے مطابق، خلا میں زیادہ دیر تک رہنے کی وجہ سے خلابازوں کو ’بچوں کی طرح کے پاؤں‘ (بیبی فیٹ) کا تجربہ ہوتا ہے، جس میں پیروں کے تلووں کی موٹی جلد ختم ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، زمین پر واپس آنے پر چکر آنا یا متلی جیسے مضر اثرات بھی عام ہیں۔

خلاباز ٹیری ورٹس کے مطابق، خلا سے واپسی پر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے فلو ہو رہا ہو، اور توازن برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ مائیکرو گریوٹی میں خلاباز تیرتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے پیروں پر دباؤ نہیں پڑتا، اور ایڑیوں کی موٹی جلد وقت کے ساتھ نرم ہو جاتی ہے۔ زمین پر واپس آ کر، فوری طور پر کشش ثقل کا احساس ہوتا ہے، جس سے پیروں میں تکلیف اور توازن کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

خلائی ایجنسیاں خلابازوں کی زمین کی کشش ثقل سے ہم آہنگی کے لیے بحالی کے خصوصی پروگرام ترتیب دیتی ہیں۔ اس میں آہستہ آہستہ چلنا، پیروں کو مضبوط کرنے کی مشقیں، توازن برقرار رکھنے کی تربیت، اور مخصوص خوراک اور ادویات شامل ہیں۔ بحالی کا یہ عمل کئی ہفتوں تک جاری رہتا ہے، اور خلاباز ناسا کی میڈیکل ٹیم کی مسلسل نگرانی میں رہتے ہیں۔

سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کے اس طویل مشن سے حاصل ہونے والے تجربات مستقبل کے طویل مدتی خلائی مشنز، جیسے مریخ پر انسانی مشن، کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ ان کے صحت کے مسائل اور بحالی کے عمل کا مطالعہ کرتے ہوئے، خلائی ایجنسیاں مستقبل میں خلابازوں کی صحت کی بہتری اور بحالی کے لیے مزید مؤثر حکمت عملیاں ترتیب دے سکیں گی۔

اس کامیاب واپسی کے باوجود، سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو مکمل بحالی کے لیے مزید طبی نگرانی اور جسمانی بحالی کے مرحلوں سے گزرنا ہوگا۔ ان کی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا تجزیہ مستقبل کے طویل مدتی خلائی سفر کے لیے اہم ثابت ہوگا۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/RP1F2lE

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...