نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ڈرون کے ضابطے کے لیے الگ قانون بنایا جائے گا، بل کا مسودہ جاری

نئی دہلی: حکومت ملک میں ڈرون کے آپریشن کے لیے ایک الگ قانون بنانے کی تیاری میں ہے، جس میں ڈرون کی خرید و فروخت، آپریشن، قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں سزا اور جرمانہ، تیسرے فریق کا بیمہ اور ہرجانہ تک کے ضابطے طے ہوں گے۔

شہری ہوابازی کی وزارت نے ’نیشنل ڈرون (ترقی و ضابطہ) بل 2025‘ کا مسودہ جاری کیا ہے، جسے پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں پیش کیے جانے کی امید ہے۔ وزارت نے عوام، صنعت اور دیگر فریقین سے 30 ستمبر تک اس مسودے پر رائے اور تجاویز طلب کی ہیں۔

مسودے میں قوانین کی خلاف ورزی پر جیل کی سزا اور جرمانے کا التزام ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہر ڈرون کا ایک منفرد شناختی نمبر(یو آئی این) لازمی ہوگا اور اسے متعلقہ اتھارٹی کے طے کردہ سکیورٹی معیارات پر پورا اترنا ہوگا۔

مرکز اور ریاستی حکومتوں یا ان کی مجاز ایجنسیوں کو کسی علاقے کو ڈرون آپریشن کے لیے ریڈ زون یا یلو زون قرار دینے کا اختیار ہوگا۔ ریڈ زون میں ڈرون اڑانے کے لیے مرکز اور متعلقہ ایجنسی دونوں کی اجازت ضروری ہوگی جبکہ یلو زون میں ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) افسر کی منظوری لازمی ہوگی۔ اس ضابطے کی خلاف ورزی کو سنگین اور ناقابلِ مفاہمت جرم مانا جائے گا، جس کی سزا تین سال تک قید اور ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگی۔

ساتھ ہی ہر ڈرون کے لیے تیسرے فریق کا بیمہ بھی لازمی ہوگا۔ اگر ڈرون کے باعث کسی حادثے میں کسی کی موت واقع ہوتی ہے تو اس کے قانونی وارث کو ڈھائی لاکھ روپے کا معاوضہ بیمہ کمپنی دے گی۔ کسی شخص کے شدید زخمی ہونے کی صورت میں ایک لاکھ روپے کا ہرجانہ ملے گا۔ ہرجانے کے لیے دعویٰ حادثے کے چھ ماہ کے اندر داخل کرنا ہوگا۔ اس کے لیے موٹر حادثہ کلیم ٹریبونل کو دعویٰ اتھارٹی بنایا جائے گا، جس کے پاس سول کورٹ کے اختیارات ہوں گے۔

بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ ڈرون کے لیے ایک ایئرسپیس میپ تیار کیا جائے گا، جس کے باہر ان کا آپریشن نہیں ہوسکے گا۔ یہ نقشہ ایک مقررہ آن لائن پلیٹ فارم پر دستیاب ہوگا۔ ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا یا اس کی مجاز ایجنسی کو فضائی حدود کے انتظامی نظام کی ذمہ داری دی جائے گی۔

ڈرون کے ذریعے کسی شخص، اسلحہ، خطرناک مواد یا ایسی کسی چیز کو لے جانا ممنوع ہوگا، جس کے دوسرے ذرائع سے لے جانے پر بھی پابندی ہے۔ ڈرون کو بطور ہتھیار یا کسی جرم میں استعمال کرنا بھی غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔

کسی مجاز ایجنسی کے ہدایات کی خلاف ورزی پر پہلی بار 50 ہزار روپے جرمانہ یا تین ماہ قید یا دونوں کی سزا ہوگی، چاہے اس جرم کے لیے الگ سزا کا ذکر نہ ہو۔ جرم دہرانے پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ اور چھ ماہ قید یا دونوں کا التزام کیا گیا ہے۔



from Qaumi Awaz https://ift.tt/Rx8uPDF

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہوسکتا ہے کہ دومکیت لیونارڈ نے زہرہ پر الکا شاور کو جنم دیا ہو۔

  الزبتھ ہول کی طرف سے تقریباً 6 گھنٹے پہلے شائع ہوا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کا قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں دومکیت کو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دومکیت لیونارڈ اس ہفتے کے آخر میں وینس پر سیارے پر دومکیت کے نسبتاً قریب پہنچنے کے دوران الکا کی بارش کر سکتا ہے۔ سرکاری طور پر دومکیت C/2021 A1 کے نام سے جانا جاتا ہے، جسے دومکیت لیونارڈ بھی کہا جاتا ہے، جنوری میں ایریزونا میں ماؤنٹ لیمون انفراریڈ آبزرویٹری کے ماہر فلکیات گریگوری جے لیونارڈ نے دریافت کیا تھا۔ اس ہفتے کے آخر میں زہرہ کا اس کے قریب سے گزرنے سے اسکائی واچرز کو شام کے آسمان میں ایک مارکر ملتا ہے تاکہ اس دومکیت کو تلاش کیا جا سکے، جو زمین سے دوربین کی نمائش پر ہے اور شاید اس قدر روشن ہو کہ صاف، سیاہ آسمان کے نیچے ننگی آنکھ کو نظر آ سکے۔ وینس پر، اگرچہ، کہانی مختلف ہے. سیارے اور دومکیت کا مدار ایک دوسرے کے 31,000 میل (50,000 کلومیٹر) کے اندر آئے گا، جو زمین کے اوپر جیو سنکرونس سیٹلائٹ کے مداری راستے کے برابر ہے۔ دومکیت لیونارڈ ستارہ نگاروں کے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا دومکیت ہے کیونکہ اس...

حساس ڈیٹا افشا کرنے پر حکومت کی کارروائی، متعدد ویب سائٹس بلاک کر دی گئیں

مرکزی حکومت نے شہریوں کا حساس ڈیٹا جیسے آدھار اور پین کی تفصیلات ظاہر کرنے پر متعدد ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں بلاک کر دیا ہے۔ آئی ٹی کی وزارت نے اس اقدام کی تصدیق کی ہے کہ کچھ پورٹلز نے شہریوں کا نجی ڈیٹا عام کر دیا تھا، جس پر کاروائی کے طور پر ان ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔ حساس معلومات کا افشا ایک سنگین مسئلہ ہے جو ڈیٹا کی حفاظت اور شہریوں کی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں آدھار ایکٹ 2016 کی دفعہ 29(4) کے تحت ان ویب سائٹس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، کسی بھی شخص کی آدھار معلومات کو عام طور پر ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس کی سیکورٹی خامیوں کا انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سرٹ-ان) نے تجزیہ کیا اور نشاندہی کی کہ ان ویب سائٹس میں سیکورٹی کی کئی خامیاں ہیں۔ ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے ویب سائٹس کے مالکان کو رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں۔ ساتھ ہی سائبر ایجنسیز کی طرف سے ت...

سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر روزانہ اوسطاً 9 ہزار آن لائن حملے: رپورٹ

نئی دہلی: سال 2023 میں ہندوستانی کمپنیوں پر سائبر مجرموں کی طرف سے روزانہ اوسطاً 9000 سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کاسپرسکی کے مطابق 2023 میں جنوری سے دسمبر کے درمیان سائبر مجرموں کی جانب سے ہندوستانی کمپنیوں پر 30 لاکھ سے زیادہ حملے کیے گئے۔ اس میں 2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاسپرسکی انڈیا کے جنرل منیجر جے دیپ سنگھ نے کہا کہ حکومت مقامی ڈیجیٹل معیشت اور بنیادی ڈھانچے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ آن لائن حملوں کے پیش نظر ہندوستانی کمپنیوں کو سائبر سیکورٹی کو ترجیح کے طور پر لینا ہوگا۔ مزید کہا کہ اگر کمپنیاں سائبر سیکورٹی کو ترجیح دینے میں ناکام رہتی ہیں، تو وہ ڈیجیٹلائزیشن کے فوائد کو پوری طرح سے حاصل نہیں کر پائیں گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فعال اقدامات کیے جائیں اور ممکنہ سائبر خطرات سے بچایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویب پر مبنی خطرات اور آن لائن حملے سائبر سیکورٹی کے تحت ایک زمرہ ہیں۔ اس کی مدد سے بہت سے سائبر مجرم کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ آخری صارف یا ویب سروس ڈویلپر/آپریٹر کی...